• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ہماری اولین ترجیح صحت مند صوبے کی تشکیل ہے : مراد علی شاہ

Our First Priority Is To Form A Healthy Province Murad Ali Shah

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ حکومت کی اولین ترجیح عوام کو بیماریوں سے بچاکر صحت مند صوبے کی تشکیل ہے جس کے لیے ہر سطح پر ٹھوس اقدامات جاری ہیں۔

انہوں نےخواہش کا اظہار کیا کہ صوبے میں ہر بچہ صحت مند ہو، مجھے بچوں کی صحت سے متعلق کافی فکر رہتی ہے، بچے امیر کے ہوں یا غریب کے ان کی صحت ہماری اولین ذمہ داری ہے۔

ان خیالات کا اظہار وزیر اعلیٰ سندھ نے وزیراعلیٰ ہاؤس میں بچوں کے تحفظ اور صحت سے متعلق چائلڈ لائف فاؤنڈیشن کے وفد سے ملاقات دوران کیا۔

اجلاس میں چائلڈ لائف فاؤنڈیشن کی جانب سے پریزینٹیشن بھی دی گئی۔

اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکریٹری سہیل راجپوت، چائلڈ لائف فاؤنڈیشن تنظیم کے صدر ڈاکٹر احسن ربانی، چیف ایگزیکٹو مسٹر اقبال آدمجی، چیئرمین ڈاکٹر نصیرالدین محمود، ٹرسٹی ڈاکٹر شاہد رضا، ڈائریکٹر آپریشنز ڈاکٹر عرفان حبیب ، ڈائریکٹر کلینکل افیئرز مسٹر محسن علی، جنرل منیجر خزانہ ڈاکٹر حبہ عتیق اور ہیڈ آف ٹریننگ اینڈ ٹیلی میڈیسین موجود تھے۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ چائلڈ لائف فاؤنڈیشن سندھ حکومت کی اہم شراکت دار ہے، کراچی کے تمام تربیت یافتہ اسپتالوں میں چائلڈ لائف فاؤنڈیشن کے ساتھ سندھ حکومت کام کررہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت سالانہ 300 ملین روپے کا بجٹ چائلڈ لائف کو دیتی ہے، فی الوقت سندھ حکومت نے 125 ملین روپے دے چکی ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے متعلقہ حکام کو 100 ملین روپے مزید جاری کرنے کی ہدایات کرتے ہوئے چائلڈ لائف فاؤنڈیشن کو یقین دلایا کہ باقی 75 ملین روپے بھی جلد جاری کردیں گے۔

علاوہ ازیں وزیراعلیٰ سندھ نے رواں سال اپریل تک لیاری جنرل اسپتال میں اور دیگر اضلاع شہید بے نظیر آباد اور لاڑکانہ میں رواں سال مئی تک کام شروع کرنے کی بھی یقین دہانی کرائی۔

وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ ان اسپتالوں کی قیام سے سندھ میں 21 ہزار بچوں کو روزانہ بہترین طبی سہولتیں دی جائیں گی۔

قبل ازیں چائلڈ لائف فاؤنڈیشن کے صدر احسان ربانی نے اجلاس کو بتایا کہ 5 سال سے کم عمر250 بچوں کی روزانہ اموات ہوتی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ65 فیصد شرح اموات کو روکا جاسکتا ہے،21 ہزار بچے روزانہ علاج کیلئے اسپتال منتقل ہوتے ہیں اور43 فیصد بچے غربت کے نچلی سطح کے ہوتے ہیں۔

تازہ ترین