• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان میں سیکورٹی صورتحال بہتر ہوگئی، دیوالیہ ہونےکےخطرے سے نکلنا بڑی کامیابی ہے، صدر عالمی بینک

اسلام آباد ( نمائندہ جنگ، ایجنسیاں) وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ حکومت اصلاحاتی ایجنڈے پر عمل تیز کریں گے، حکومت خود کاروبار کرے تو زرتلافی کا نقصان ہوتا ہے، پن بجلی کے بڑے منصوبوں ، ریل اور سڑک کے انفراسٹرکچر ، تعلیم صحت سمیت ہر شعبے میں بہتری لانے کیلئے بھرپور کوششیں کر رہے ہیں، نجی شعبے کیلئے مثالی کاروبار کاماحول پیدا کرنے کے خواہاں ہیں، عالمی بینک کی امداد سے حکومت کو اصلاحات کے ایجنڈے پر عملدرآمد میں مدد ملے گی ،موجودہ حکومت ملک میں کاروبار دوست ماحول پیدا کرنے کیلئے اقدامات کر رہی ہے۔ عالمی بینک کے صدر ڈاکٹر جم یانگ کم نے منگل کے روز وزیر اعظم ہائوس اسلام آباد میں وزیر اعظم نواز شریف سے ملاقات کی،قبل ازیں عالمی بینک کے سربراہ نے وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کے ہمراہ اقتصادی امور کے وزرا کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کےنجی شعبے کی ترقی حوصلہ افزا ہے،اصلاحاتی ڈھانچے کے لئے پاکستان کو دو ٹوک فیصلے کرنا ہونگے،اس موقع پر انہوں نے نظم و ضبط کے ساتھ فرض شناسی کے حوالے سے قائد اعظم کے فرمان کا حوالہ بھی دیا،وزیر اعظم سے اپنی ملاقات میں بھی عالمی بینک کے صدر نے پاکستان کی معاشی صورتحال کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی معاشی صورتحال مستحکم ہوچکی ہے۔ ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم محمد نواز شریف نے کہا کہ حکومت آزاد اور پرائیویٹ شعبے پر مبنی معیشت پر یقین رکھتی ہے۔ ہماری کوشش ہے کہ نجی شعبے کیلئے مثالی کاروبار کاماحول پیدا کیا جائے کیونکہ حکومت کا کام کاروبار چلانانہیں چ جب نجی شعبے کو سہولیات فراہم کی جائیں گی تو کاروبار کے فوائد باقی ملک تک بھی پہنچیں گے جب حکومت خود کاروبار کرنا شروع کر دیتی ہے سبسڈیز کی صورت میں بڑا خسارہ برداشت کرنا پڑتا ہے وزیر اعظم نے پاکستان کی معاشی ترقی میں عالمی بینک کے تعاون کو سراہا اور کہا کہ نئی حکومت کا عہدہ سنبھالنے کے بعد عالمی بنک کی طرف سے قرض کی پالیسی بحال کرنا خوش آئندہے انہوں نے کہا کہ پالیسی کی بنیاد پر قرض سے حکومت کو اپنے اصلاحات کے ایجنڈے پر عملدرآمد میں مدد ملے گی اور پاکستان میں کاروبار کا ماحول مزید بہتر ہوگا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت پن بجلی کے بڑے منصوبوں کی بہتری ، ریل اور سڑک کے انفراسٹرکچر ، تعلیم صحت سمیت ہر شعبے میں بہتری لانے کیلئے بھرپور کوششیں کر رہی ہے، داسو ہائیڈل پراجیکٹ اور تربیلا میں توسیع کے منصوبے کیلئے عالمی بینک کی امداد سے حکومت کو توانائی کے شعبے کو بہتر بنانے اور مہنگے ایندھن پر بجلی پیدا کرنے پر انحصار کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔ عالمی بینک کے صدر نے حکومت کے مشکل معاشی فیصلوں کی مکمل حمایت کرتے ہوئے کہا کہ عالمی بینک سٹرکچرل اصلاحات کے ایجنڈ ے کی حمایت کرتا ہے اور مجھے اپنی پہلی ملاقات یاد ہے جب میں نے پاکستان کی سکیورٹی، توانائی اور میکروا کنامک استحکام کے بارے میں فکر کا اظہار کیا تھا لیکن وزیر اعظم نواز شریف کی قیادت میں پاکستان ان تینوں شعبوں میں عملی طورپر بہتری آئی ہے اور عالمی بینک ان کوششوں کی مکمل حمایت کرتا ہے ڈاکٹر جم یانگ کم نے موجودہ حکومت کی معاشی پالیسوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی معاشی صورتحال مستحکم ہو چکی ہے جو یہاں کی اقتصادی ٹیم کی بے پناہ کوششوں کا نتیجہ ہے اب پاکستان معاشی ترقی اور خوشحالی کے راستے پر گامزن ہے عالمی بینک کے صدر نے کہا کہ دنیا کی دو بڑی منڈیوں کے درمیان پاکستان کی جغرافیائی حیثیت اس ملک کیلئے مزید معاشی ترقی کی راہیں کھولے گی انہوں نے علاقائی رابطوں اور تعاون کیلئے شروع کیئے گئے حکومت کے منصوبوں کو سراہا ۔ عالمی بینک کے صدر کے ہمراہ وفد میں عالمی بینک کے نائب صدر اینٹی ڈکسن، دمترس ٹسٹراگس اور کنٹری ڈائریکٹر پیچا موٹھو اینگون بھی شامل تھے۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار، گورنرسٹیٹ بینک اشرف واتھرا ،سیکر ٹر ی خزانہ اور اعلیٰ حکام نے بھی ملاقات میں شرکت کی۔ دریں اثنا بر طانوی ہائی کمشنر فلپ با رٹن نے گزشتہ روز وزیر اعظم نواز شریف سے وزیر اعظم ہائو س اسلام آباد میں الوداعی ملاقات کی۔ وزیر اعظم نے پاکستان اور بر طانیہ کے در میان دو طرفہ تعلقات کو بہتر بنا نے میں فلپ بارٹن کی خدمات کو سرا ہا۔وزیر اعظم نے کہا کہ ہماری حکومت دو نو ں ملکوں کے در میان تعاون با لخصو ص دو طرفہ تجارت و سر مایہ کاری کے شعبوں میں تعاون کو بڑھانے کی خواہش مند ہے۔فلپ با رٹن نے کہا کہ بر طانیہ کے پاکستان کے ساتھ اچھے دو ستانہ تعلقات ہیں۔انہوں نے بر طانیہ میں مقیم پاکستا نیوں کی بر طا نیہ کی قومی ترقی و خو شحالی میں کردار و خدمات کو سر ا ہا۔دریں اثنا وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ حکومت صحت اور تعلیم کے شعبوں میں ترجیحی بنیادوں پر توجہ دے رہی ہے‘ رواں سال ٹیکس محصولات کی مد میں 18فیصد اضافہ ہوا‘ مجموعی قومی پیداوار کو پانچ فیصد تک لانے کا ہدف ہے‘ رواں سال کے پہلے چھ ماہ میں تمام معاشی اعشاریے مثبت ہیں‘ انکم سپورٹ پروگرام کی مجموعی رقم میں تین گنا اضافہ کیا‘ بیرون ملک اعلیٰ تعلیم کے لئے طلباءکے وظائف میں بھی نمایاں اضافہ کیا گیا‘ 2018ءتک قومی نظام میں دس ہزار میگا واٹ بجلی شامل ہونے سے لوڈشیڈنگ کا خاتمہ ہوجائے گا‘ عالمی بنک کے صدر ڈاکٹر جم یونگ کم نے کہا کہ پاکستان میں سکیورٹی معاملات عالمی بنک کے لئے بھی انتہائی اہم ہیں‘ پاکستان کا دیوالیہ ہونے کے خطرے سے نکلنا بڑی کامیابی ہے‘ پاکستان میں نجی شعبے کی ترقی حوصلہ افزا ہے‘ معاشی ترقی کے لئے پاکستان کے ساتھ تجربات کا تبادلہ کرنا چاہتے ہیں‘ پاکستان اپنی معاشی ترقی کے اہم دور سے گزر رہا ہے۔ وہ منگل کو اقتصادی امور کے وزراءکے اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی زیر صدارت ہونے والے اس اجلاس میں عالمی بنک کے صدر سمیت اقتصادی امور کے وزراءنے شرکت کی۔ وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عالمی مارکیٹ میں پاکستانی سکوک بانڈز کو توقع سے زیادہ پذیرائی ملی 2013 کے بعد ہمارا سب سے بڑا ہدف معیشت کی بحالی تھا سب سے پہلے پاکستان کو دیوالیہ ہونے سے بچایا افراط زر کو تاریخ کی کم سے کم سطح پر لے آئے ہیں۔ صحت اور تعلیم کے شعبوں پر ترجیحی بنیادوں پر توجہ دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ تیس ماہ میں معیشت کے شعبے میں نمایاں کا میا بیا ں حاصل کیں رواں سال محصولات کی مد میں اٹھارہ فیصد اضافہ ہوا۔ مجموعی قومی پیداوار کو پانچ فیصد تک لانے کا ہدف ہے۔ رواں مالی سال کے پہلے چھ ماہ میں تمام اعشاریے مثبت ہیں۔ گزشتہ مالی سال میں مالیاتی نظم و نسق کے باعث تمام اہداف حاصل کئے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ انکم سپورٹ پروگرام کی مجموعی رقم میں تین گنا اضافہ کیا گیا۔ گزشتہ دو سال میں انکم سپورٹ پروگرام کا وظیفہ دوگنا کیا۔ بیرون ملک اعلیٰ تعلیم کے لئے طلباءکے وسائل میں بھی نمایاں اضافہ کیا۔ گزشتہ تین سال کے دوران ترقیاتی بجٹ دوگنا کردیا۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ 1999میں پاکستان کے پاس ضرورت سے زائد بجلی موجود تھی۔ گزشتہ ادوار میں توانائی منصوبے نہ لگنے سے بجلی بحران کا سامنا ہے۔ توانائی کے مختلف منصوبوں پر تیزی سے کام کررہے ہیں 2018تک قومی نظام میں دس ہزار میگا واٹ بجلی شامل ہونے سے لوڈشیڈنگ پر قابو پالیں گے۔ انہوں نے کہا کہ چھوٹے کاروباری طبقے کو مزید مراعات دے رہے ہیں ملکی ترقی اور بیرونی سرمایہ کے لئے متعدد موثر اقدامات کئے گئے۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے عالمی بنک کے صدر ڈاکٹر جم یونگ کم نے کہا کہ پاکستان میں سکیورٹی معاملات عالمی بنک کے لئے بھی انتہائی اہم ہیں۔ پاکستان کا دیوالیہ ہونے کے خطرے سے نکلنا بڑی کامیابی ہے۔ پاکستان کے اقتصادی اعشاریے بہتری کی جانب گامزن ہیں۔ کسی بھی ترقی پذیر ملک میں نوے فیصد روزگار نجی شعبہ دیتا ہے۔ پاکستان میں نجی شعبے کی ترقی حوصلہ افزا ہے۔ عالمی بنک کے صدر نے کہا کہ ہم معاشی ترقی کے لئے پاکستان کے ساتھ تجربات کا تبادلہ کرنا چاہتے ہیں۔ انسانی وسائل کی ترقی کے لئے سرمایہ کاری بہت ضروری ہوتی ہے۔ تعلیم اور صحت کے شعبے میں سرمایہ کاری ترقی کے لئے اہم ہے۔ پاکستان کو غربت اور بے روزگاری جیسے مسائل کا سامنا ہے پاکستان اپنے معاشی ترقی کے اہم دور سے گزر رہا ہے۔ معاشی ترقی کے لئے پاکستان کو آنے والے وقت میں پیداوار مزید تیز کرنا ہوگی۔ اصلاحاتی ڈھانچے کے لئے پاکستان کو دو ٹوک فیصلے کرنا ہونگے۔ روشن مستقبل کے لئے بچوں کی بہترین تعلیم و تربیت ضروری ہے قائد اعظم کا فرمان ہے کہ نظم و ضبط کے ساتھ فرض شناسی ترقی کی بنیاد ہے۔
تازہ ترین