• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بیجنگ : لوسی ہورنبے

50 ارب ڈالر مالیت کی چینی اشیائے صرف پر واشنگٹن کی جانب سے ٹیرف عائد کرنے کے بعد سے مذاکرات کی پہلی رسمی کوشش میں ماہ اگست کے اختتام پر چین کی وزارت تجارت نائب وزیر وانگ شوؤن کی زیر سربراہی تجارتی مذاکرات کیلئے وفد امریکا بھیجے گا۔

چین کی برآمدی صنعت میں ایک ممکنہ دھچکے کیلئے وائٹ ہاؤس نے اشیائے صرف کی وسیع حد پر ٹیرف کی دھمکی دی ہے، جیسا کہ وہ امریکی کارپوریشنز کو واپس ملک میں پیداوار کیلئے دباؤ ڈالنے کی کوشش کررہا ہے۔

چین اس کے بدلے میں طویل عرصے سے سرمایہ کاری کی آزادی ،بالخصوص مالیاتی شعبے میں آزادی کے اقدامات کی کوششوں سے وال اسٹریٹ اور امریکی کمپنیوں کو لبھانے کی کوشش کررہا ہے۔ اس نے امریکیوں کو تجارتی ٹیرف کی قیمت کے لئے یاد دہانی کے طور پر یورپی اور ایشیائی کمپنیوں کی رسائی کے لئے نشاندہی کو ترجیح دی ہے۔

تنگ شاء یونیورسٹی میں فنانس کے پروفیسر ژو ننگ نے کہا کہ وہ بلند اور واضح پیغام دے رہے ہیں کہ چین مالیاتی شعبے کو آزاد کرنے کے لئے کیا کررہا ہے،تاہم میں نہیں جانتا کہ مغرب اس کا کتنا فائدہ اٹھاتا ہے۔

تجارتی ٹیرف نے چین کے اندر وسیع پیمانے پر بحث کی توثیق کی ہے کہ ملک کی معیشت کو کس طرح راہ دکھانی چاہئے۔چینی صدر شی جنگ پنگ کے ساتھ منسلک دونوں پالیسیوں میڈ ان چائنا 2025 صنعتی پالیسی کے حوالے سے یا بیلٹ اور روڈ بین الاقوامی سرمایہ کاری کو آگے بڑھانے میں حوالہ جات کی نمایاں کمی ہے۔

چین کی ٹیم امریکی شعبہ خزانہ کے بین الاقوامی معاملات کے نائب مشیر ڈیوڈ مالپس کی زیر سربراہی وفد کے ساتھ مذاکرات کرے گی۔ جمعرات کو کہا گیا کہ چین کے وفد کو امریکا کی وزارت تجارت کی جانب سے دعوت نامہ موصول ہوا ہے۔

امریکا کے ساتھ تعلقات کی نگرانی کرنے والے چین کے زیادہ تر سینئر حکام سرکاری سطح کے وفد کی عدم موجودگی نمایاں تھی،کسی بھی معاہدے پر پہنچنے کیلئے امریکی اہلکاروں کی صلاحیت پر چین کا احتیاط کا اشارہ ہے۔

مسٹر وانگ تجارتی جنگ کے لئے وزارت تجارت کے اندر اہم شخص ہیں جو اس سال چین امریکا تعلقات پر غالب رہے۔ دیگر مالیاتی خدمات میں دیگر بریفنگ کے علاوہ غیرملکی تجارت کے مسٹر مالپاس ہیں۔

بیجنگ میں امریکی چائنا بزنس کونسل کے جیک پارکر نے کہا کہ کسی بھی مذاکرات کو نئے قابل عمل اقدامات کی ضرورت ہوگی۔ طے شدہ ملاقاتوں میں جو مستقبل کی کامیابی کا ایک اہم بیرومیٹر ہوں گے۔

چین جو عالمی تجارتی تنظیم میں شمسی صنعتوں کیلئے امریکی تجارتی ٹیرف اور ملکی سبسڈیز دونوں کیلئے ایک چلینج ہے، نے زور دیا کہ یہ یکطرفہ یا تحفظ تجارت اقدامات کی مخالفت کرتا ہے۔ 

تازہ ترین