• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کسی بھی حکومت سے عوام یہی اُمید رکھتے ہیں کہ وہ اُن کی زندگیوں کو سہل بنائے گی لیکن تحریک انصاف کی حکومت کے گزشتہ 3سال کے دوران پاکستان کے عوام کے لئے زندگی سہل کیا ہونا تھی مزید مشکل تر ہو چکی ہے۔ پاکستان میں گزشتہ 3 سال میں مہنگائی نے70سالہ ریکارڈ توڑ دیے ہیں۔ کھانے پینے کی اشیاء کی قیمتوں میں دو گنا اضافہ ہوچکا ہے۔ بظاہر اِس مہنگائی کی جو وجوہات نظر آتی ہیں اُن میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں اور روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر میں ہونے والا مسلسل اضافہ ہے۔ ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھنے سے ہر شے کی قیمت کو پر لگ جاتے ہیں۔ حکومت ہر 15 دن میں پیٹرول کی قیمت کا تعین کرتی ہے۔ 16 اکتوبر کو پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 12 روپے فی لیٹر تک اضافہ کیا گیا تھاجس کے بعد ملک میں مہنگائی کے سب ریکارڈ توٹ گئے۔آئل مارکیٹنگ کمپنیز کے ذرائع کا کہنا ہے کہ یکم نومبرسے پیٹرول کی قیمت میں 7 روپےجبکہ ڈیزل کی قیمت میں 9 روپے فی لیٹر تک اضافے کا خدشہ ہے۔ اِس ضمن میں اگلے 5 دن امپورٹ ہونیوالے تیل کی قیمت کا اتار چڑھاؤ حتمی قیمت کا تعین کرے گا۔حکومت اِس امر سے بخوبی آگاہ ہے کہ نیا پیٹرول بم ملک میں مہنگائی کے نئے طوفان کا پیش خیمہ ثابت ہوگا۔ عالمی بینک کے اعدادوشمار کے مطابق پاکستان میں گزشتہ ایک سال میں 20 لاکھ سے زائد لوگ غربت کی لکیر سے نیچے آ گئے ہیں۔ ملک کی40 فیصد آبادی غذائی عدم تحفظ کا شکار ہو چکی ہے۔اِس مہنگائی کی اصل وجہ عالمی سطح پر قیمتوں میں اضافے کی بجائے ہماری حکومت کی قلیل مدتی معاشی پالیسیاں اور پرائس کنٹرول کمیٹیوں کی نااہلی ہے۔ جب تک ہم طویل مدتی معاشی منصوبے نہیں بنائیں گے اور گرانفروشوں اور منافع خوروں کیخلاف کریک ڈاؤن نہیں کریں گے، ملک کا غریب طبقہ یونہی پستہ رہے گا۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998

تازہ ترین