سکھر (بیورورپورٹ ) آل پاکستان آرگنائزیشن آف اسمال ٹریڈرز اینڈ کاٹیج انڈسٹریز کے چیئرمین حاجی محمد ہارون میمن نے کہا ہے کہ ملک میں تاریخ کی بدترین مہنگائی نے جہاں غریب سے منہ کا نوالہ بھی چھین لیا ہے وہاں تاجر اور کاروباری حضرات بھی بہت پریشان ہیں عام آدمی کی قوت خرید کم ہونے سے معاشی بدحالی عروج پر ہے، مہنگائی اعلانات، وعدوں اور دعوؤں سے کم نہیں ہوگی مہنگائی کی کمی اور خاتمے کیلئے سچائی سنجیدگی اور توجہ کے ساتھ اقدامات کرنا ہونگے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے سکھر میں اپنے دفتر میں تاجروں اور شہریوں کے وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ حاجی ہارون میمن نے کہا کہ غریب، ملازم پیشہ طبقہ، محنت کش اور روز کماکر روز کھانے والے پاکستانی شہریوں کے ساتھ کاروباری لوگ بھی مہنگائی کے ہاتھوں مشکلات سے دوچار ہیں، حکومت نے رعایتی اشیاء فراہم کرنے والے ادارے یوٹیلٹی اسٹورز پر بھی اشیائے خورد و نوش کے نرخ بڑھا کر عوام سے سستی اشیاء کی فراہمی بھی چھین لی ہے حکومت مہنگائی سے غریبوں کو زندہ درگور کررہی ہے مہنگائی کم کرنے کے اعلانات عوام کے ساتھ بہت بڑا دھوکا اور مذاق ہے، یوٹیلٹی اسٹورز کا سامان مہنگا کرکے اب حکومت مہنشائی کم کرنے کا پیکیج دینے کا اعلان کرکے اندھیرے میں عوام کو کالی بلی دکھانے کا عمل کررہی ہے پاکستان کے عوام مہنگائی سے تنگ آکر بھوکا رہنے پر مجبور ہوچکے ہیں، حکومت صرف کھانے پینے کی اشیاء پر توجہ دے اور آٹا دال چاول گھی، چینی،چائے کی پتی، گوشت اور دیگر اشیائے خورد و نوش کی قیمتیں کم کرنے کے فوری اقدامات کئے جائیں، صرف اعلانات اور جھوٹی تسلیوں سے کچھ نہیں ہوگا انہوں نے کہا کہ مہنگائی سے غریب عوام پریشان ہوتا تھا مگر اب تو تاجر کاروباری حضرات اور امیر و مراعات یافتہ کہلانے والے لوگ بھی مہنگائی کی کمی کی دہائی دے رہے ہیں ۔