• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

طالبان حکومت دہشت گردوں سے تعلقات ختم، ان کے خلاف فیصلہ کن اقدام کرے، تہران کانفرنس

اسلام آباد (ماریانہ بابر) ایران نے افغانستان کے معاملے پر 6پڑوسی ممالک کے وزراء خارجہ کی کانفرنس کی میزبانی کی ہے، کانفرنس میں میزبان ایران کے علاوہ پاکستان، چین، تاجکستان، ترکمانستان اور ازبکستان اور روس کے وزرائے خارجہ نے شرکت کی۔ 

کانفرنس میں طالبان کا کوئی وفد شریک نہیں ہوا۔ کانفرنس کے بعد مشترکہ اعلامیہ میں افغانستان کی نگراں حکومت کو صاف اور سخت پیغام دیا گیا، طالبان حکومت پر زور دیا گیا کہ وہ دہشتگردوں سے تعلقات ختم کرنے اور فیصلہ کن کارروائی کرے، عالمی برادری سے کئے گئے وعدے پورے کریں، اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ افغان سرزمین ہمسائیہ ممالک کیلئے کسی قسم کا خطرہ نہیں بنے گی۔

دہشتگردوں اور علیحدگی پسندوں کو افغان سرزمین استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ عالمی برادری اور عطیات دینے والے بڑے ممالک پر زور دیا گیا ہے کہ وہ افغان مہاجرین کی میزبانی کرنے والے ممالک بالخصوص پاکستان، ایران اور دیگر پڑوسی ممالک کی معاشی امداد کریں۔ 

عالمی برادری افغانستان میں انتہائی ضروری انسانی امداد بشمول غذا، ادویات اور سردی سے بچائو کی چیزیں فوری طور پر فراہم کرے تاکہ پڑوسی ممالک میں مہاجرین کے نئے بہاو کو روکا جاسکے۔ 

غیر ملکی وزراء خارجہ نے کہا کہ افغانستان کی موجودہ صورتحال کے اصل ذمہ دار ممالک اپنے وعدے پورے کریں، افغانستان کو انتہائی ضروری معاشی اور انسانی امداد فراہم کی جائے، افغانستان کے معاملے پر علاقائی ممالک کا اگلا اجلاس چین میں آئندہ برس ہوگا۔ 

اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی، افغانستان کیلئے پاکستان کے نمائندہ خصوصی محمد صادق اور ایران میں پاکستان کے سفیر رحیم حیات قریشی سمیت دیگر اعلیٰ حکام نے کی۔ 

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونو گوٹیرش نے ویڈیو کے زریعے سے اپنا پیغام بھیجا۔ مشترکہ اعلامیہ میں اس بات پر بھی زور دیا گیا کہ پڑوسی ممالک افغانستان میں حقیقی تصفیے، قومی مصالحت، سیاسی حل اور نمائندہ حکومت کی تشکیل میں تعاون اور مدد فراہم کریں۔ 

وزراء خارجہ نے افغانستان کے تمام فریقوں پر زور دیا کہ وہ اپنی ذمہ داریوں کو پورا کریں اور پڑوسی ممالک کیساتھ دوستانہ تعلقات کی سوچ اپنائیں۔ عالمی قوانین کی پاسداری کریں اور انسانی حقوق، غیر ملکی شہریوں کے جائز حقوق اور اداروں کی قانونی حیثیت کو یقینی بنائیں۔

تازہ ترین