برسلز/کوونٹری ( انیب راشد/ وقار ملک) بلجیم میں پاکستان نژاد عمر شایان احمد لائٹ ویٹ کیٹگری (67 کلو ) میں مد مقابل کو ہرا کر باکسنگ کا بلجین چیمپئن بن گیا۔18 سالہ عمر شایان نے یہ اعزاز گینٹ میں ہونے والی باکسنگ کی نیشنل چیمپئن لیگ میں حاصل کیا جس میں مختلف کیٹگریز کے 100 کے قریب کھلاڑی شریک تھے ۔ فائنل میں عمر شایان نے اپنے حریف Amza David کو ہرا کر یہ اعزاز اپنے نام کیا۔ عمر شایان احمد ممتاز کشمیری نژاد پاکستانی تاجر شبیر احمد کے بیٹے ہیں۔عمومی طور پر بلجیم میں فلامش اور فرنچ علاقوں کی چیمپئن شپ علیحدہ علیحدہ منعقد ہوتی ہے لیکن اس مرتبہ کوویڈ-19 کی وجہ سے فرنچ علاقوں کی چیمپئن شپ منسوخ ہوگئی تھی جس کے بعد کھلاڑیوں کی اکثریت نے فلامش چیمپئن شپ میں ہی حصہ لیا لیکن کھلاڑیوں کی ایک بڑی تعداد ہونے کے باوجود عمر شایان احمد کو اپنی کیٹیگری میں کامیابی نصیب ہوئی جس پر عمر شایان نے رنگ کے اندر ہی سجدہ شکر ادا کیا۔ اس موقع پر عمرشایان کے والد شبیر جرال نے اللہ اکبر اور کشمیر کے فلک شگاف نعرے لگائے ،عمر شایان جرال کا کہنا ہے کہ وہ باکسر عامر خان کو اپنا آئیڈیل سمجھتے ہیں جنہوں نے دنیا بھر میں پاکستان کا نام اور مقام بلند کیا،میں اپنی پہلی فرصت میں عامر خان سے ملنے کا خواہش مند ہوں تاکہ مستقبل کی پلاننگ کر سکوں اور ان سے مشورہ لے سکوں، انہوں نے بتایا کہ میری اس کامیابی میں میرے والدین کی دعائیں اور والد محترم کی توجہ اور تعاون حاصل ہے، بلجیم کا چیمپئن بننے کے بعد مزید آگے بڑھنے کا شوق پیدا ہوا ہے میں دوسرے مقابلوں میں بھی حصہ لوں گا اور کشمیر کا جھنڈا بلند کرتا رہوں گا، انہوں نے کہا کہ پاکستان اور کشمیر میں اگر حکومت تعاون کرے تو ہم باکسنگ ٹریننگ کا اہتمام کر سکتے ہیں، پاکستان اور کشمیر میں نوجوانوں کو اسپورٹس کی طرف راغب کرنے کے لیے کسی قسم کی حوصلہ افزائی نہیں کی جاتی، میں چاہتا ہوں کہ موجودہ حکومت نوجوانوں کی اہمیت کو سمجھے اور انھیں تعلیم اور صحت مندانہ سرگرمیوں کی طرف مائل کرے یہ کام حکومت کے تعاون کی بغیر ممکن نہیں ہے، نوجوان عمر شایان جرال نے نوعمری میں جو کردار ادا کیا اور جو کام کیا وہ تمام نوجوانوں کے لیے نمونہ ہے، ہمیں اپنے نوجوانوں کو تعلیم تربیت کے ساتھ ساتھ صحت مند سرگرمیوں کی طرف بھی راغب کرنا ہو گا باالخصوص دیار غیر میں رہ کر ہم اپنی کمیونٹی اور ملک کا نام اور مقام بھی بلند کر سکتے ہیں لیکن اس کے لیے محنت درکار ہے بالکل عمر شایان جرال کی طرح جس نے بلجیم کے شہر گینٹ میں چیمپئن شپ اپنے نام کر لی اور فاتح قرار پائے جس پر کشمیری پاکستانی کمیونٹی پھولے نہ سنائی اور مٹھائیاں تقسیم کیں، عمر شایان جرال کے چچا مرزا مقصود جرال نے مٹھائی کے ڈھیر لگا دئیے اور ہر شخص کو فون کر کے خوش خبری سنائی ان کا کہنا تھا کہ ایک مرتبہ پھر پاکستان جیت گیا اور ہر طرف کشمیر، پاکستان کے نعرے گونجے جس سے دل باغ باغ ہو گیا۔