برسلز (حافظ انیب راشد) پاکستان کے وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے وزارتِ خارجہ میں یورپین پارلیمنٹ کے سائوتھ ایشیا ڈیلیگیشن کے وفد سے ملاقات کی۔ یورپین پارلیمنٹ کے سائوتھ ایشیا ڈیلیگیشن کے وفد کی قیادت چیئر پرسن نکولا پروکاسینی ایم ای پی نے کی، وفد کے دیگر ارکان میں یورپین پارلیمنٹ کی گرینز کی جانب سے نائب صدر ہائیدی ہوتالا، لوئیس گاریکانو اور توماش زیدو خووشکی ایم ای پیز شامل تھے۔ دوران ملاقات پاکستان اور یورپی یونین کے مابین کثیرالجہتی شعبہ جات میں دو طرفہ تعاون کے فروغ و اہم علاقائی و عالمی امور پر تبادلہ خیال ہوا۔ اس موقع پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان اور یورپی یونین کے مابین ’’یورپی یونین اسٹریٹجک انگیجمنٹ پلان‘‘ (SEP) دو طرفہ کثیر الجہتی تعاون بڑھانے کے لئے ایک ٹھوس بنیاد اور فریم ورک مہیا کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور یورپی یونین کے مابین اسٹرٹیجک انگیجمنٹ پلان کا اگلا مرحلہ، دو طرفہ تجارت کے فروغ، پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول، موسمیاتی تبدیلیوں سے متعلقہ چیلنجز سے نمٹنے اور ڈیجیٹلائزیشن سے متعلقہ امور کے حوالے سے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ انہوں نے وفد کو مزید آگاہ کیا کہ یورپی یونین کی جانب سے پاکستان کو "جی ایس پی پلس" کی سہولت باہمی طور پر فائدہ مند رہی ہے۔ جی ایس پی پلس سٹیٹس نے دونوں فریقوں کے درمیان تجارت کے فروغ میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ وزیر خارجہ نے کورونا وبا کے دوران یورپی یونین کی جانب سے فراہم کردہ معاونت کو بھی سراہا۔ ملاقات میں فریقین نے پاکستان اور یورپی یونین کے تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کیلئے نتیجہ خیز اور تعمیری شراکت داری کی بنیاد پر مشترکہ کاوشیں جاری رکھنے کی ضرورت پر زور دیا۔ فریقین کے مابین افغانستان کی موجودہ صورتحال پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔ وزیر خارجہ نے وفد کو آگاہ کیا کہ پاکستان قریبی ہمسایہ ہونے کے ناتے گزشتہ 40 سال سے افغانستان میں جاری جنگ و جدل کے باعث سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی برادری میں افغانستان کی مخدوش معاشی صورتحال کا ادراک خوش آئند ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ عالمی برادری افغان شہریوں کی اقتصادی بحالی کیلئے ہنگامی بنیادوں پر ٹھوس اقدامات اٹھائے۔ وزیر خارجہ نے یورپی یونین پر زور دیا کہ وہ افغانستان میں گزشتہ چار دہائیوں سے جاری محاذ آرائی کے خاتمے اور افغانستان میں دیرپا امن کیلئے اپنا کردار ادا کرے۔ وزیر خارجہ نے یورپی یونین کے وفد کو کابل سے انخلاء کے عمل کے دوران پاکستان کی جانب سے فراہم کردہ معاونت کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔ یورپی یونین کے وفد نے کابل سے یورپی ممالک کے سفارتی عملے اور شہریوں کے محفوظ انخلاء میں پاکستان کی معاونت کو سراہتے ہوئے وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی اور پاکستانی قیادت کا شکریہ ادا کیا۔ وزیر خارجہ نے یورپی یونین کے وفد کی توجہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری بھارتی مظالم اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی جانب مبذول کروائی۔ وزیر خارجہ نے پاکستان کے اس عزم کو دہرایا کہ پاکستان خطے میں امن و استحکام کا خواہاں ہے۔ ملاقات میں دونوں فریقین نے پاکستان اور یورپی یونین کے مابین دو طرفہ تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کیلئے پہلے سے موجود میکنزم کو مزید فعال بنانے کے عزم کا اظہار بھی کیا۔ اس ملاقات کے موقع پر یورپین یونین کی سفیر اندرولا کا مینارا بھی موجود تھیں۔ دریں اثناء شاہ محمود قریشی سے گزشتہ روز محسن خواجہ کی قیادت میں پاکستان کے سرکردہ نوجوان سی ای اوز پر مشتمل وفد نے ملاقات کی۔ انٹرپرینیور آرگنا ئزیشن کا لاہور چیپٹر، معروف کاروباری گروپوں کے70 ممبران پر مشتمل ہے جو لاہور، فیصل آباد، سیالکوٹ اور ملتان میں پاکستان کی صنعتوں کے ایک بڑے حصے کی نمائندگی کرتا ہے۔ ملاقات میں وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے نوجوان کاروباری افراد کو پاکستان کے اقتصادی سفارت کاری ویژن کے خدوخال سے آگاہ کیا اور وزارتِ خارجہ کی جانب سے اقتصادی سفارت کاری کے حوالے سے اب تک اٹھائے گئے اہم اقدامات پر روشنی ڈالی۔