سندھ بھر میں مہنگائی کے خلاف اپوزیشن جماعتوں کی احتجاجی ریلیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ پی پی پی کے چیئرمین بلاول بھٹو کی ہدایت پر پی پی پی نے سندھ کے متعدد شہروں میں احتجاجی ریلیاں نکالیں لاڑکانہ میں پی پی پی سندھ کے صدر نثار کھوڑو کی قیادت میں ریلی نکالی گئی۔ مہنگائی کے خلاف جناح باغ چوک لاڑکانہ پر احتجاجی دھرنا دیا، دھرنے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے نثار کھوڑو نے کہا کہ مہنگائی کے خلاف ملک بھر میں عوام سڑکوں پر نکل چکے ہیں ملک میں قبل از وقت شفاف انتخابات کرائے جائیں۔
شکار پور میں نکالی جانے والی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر امتیاز شیخ نے کہا کہ موجودہ حکومت نے ملکی معیشت اور سیکورٹی کو دیوار سے لگادیا ہے، حکمرانوں کی نااہلی، ناکامی اور کرپشن کی وجہ سے عوام دو وقت کی روٹی سے محروم ہوگئے ہیں۔ ضلع سانگھڑ میں پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کی مرکزی سیکریٹری اطلاعات و رکن قومی اسمبلی شازیہ عطا مری نے انوکھا احتجاج کرتے ہوئے اپنے حلقے بیرانی سے ٹنڈوآدم پریس کلب تک اونٹ گاڑی پر بیٹھ کر احتجاج میں شرکت کی۔
شازیہ مری کے قافلے میں بڑی تعداد میں کارکنان اونٹ گاڑیوں پر بیٹھ کر پہنچے اور ریلی میں شریک کارکنوں نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر گو عمران گو، بجلی بلوں میں اضافہ نہ منظور، لوڈشیڈنگ نامنظور جیسے نعرے درج تھے۔شرکاء نے مہنگائی، بے روزگار ی اور غربت کی ذمہ دار وفاقی حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ جبکہ کراچی میں پی پی پی کے صوبائی جنرل سیکریٹری وقار مہدی نے بھی احتجاجی ریلی سے خطاب کیا۔ دوسری جانب اپوزیشن کے اس احتجاج پر پی ٹی آ ئی نے شدید تنقید کی، پاکستان تحریک انصاف کراچی کے ترجمان و رکن سندھ اسمبلی جمال صدیقی نے کہا ہے کہ گندم، پینشن اور زکوٰۃ چوروں کو مہنگائی کیخلاف احتجاج کرنا زیب نہیں دیتا۔
پیپلزپارٹی کو مہنگائی کا درد ہے تو اپنے کمشنرز کیخلاف احتجاجی مظاہرے کریں۔ پاک سر زمین پارٹی کے چیئر مین نے بھی مہنگائی کے خلاف پی ٹی آئی اور پی پی پی کے خلاف احتجاج کا اعلان کیا ہے، پاک سر زمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفیٰ کمال نے کہا کہ پاکستان کو بچانا ہے تو گو نیازی گو کے ساتھ گو زرداری گو کہنا ہوگا۔
رکشہ چلانے والی نااہل تحریک انصاف کو ایف 16 اڑانے کو دے دیا گیا ہے، جہاز تو تباہ ہوگا ہی، یہ رن وے بھی تباہ کریں گے۔ کرپٹ پیپلز پارٹی نااہل تحریک انصاف کے پیچھے چھپ کر سیاسی غازی بننا چاہتی ہے۔ادھر پی ڈی ایم کی جانب سے بھی حکومت کے خلاف احتجاجی جلسوں اور ریلیوں کا سلسلہ جاری ہے، جمعیت علماء اسلام سٹی خیرپور کے زیراہتمام پہول باغ خیرپور میں منعقد عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی سیکریٹری جنرل علامہ راشدمحمود سومرو صاحب نے کہا کہ موجودہ حکومت پاکستانی تاریخ کی بدترین حکومت ثابت ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کے حکمران بھی اتنے ہی نااہل نالائق اور سندھ دشمن ہیں جتنا عمران خا ن ہے۔
ادھر مہاجر قومی مومنٹ کے چیئرمین آفاق احمد نے تنظیم کے ضلعی عہدیداروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکمرانوں کو مہنگائی کی چکی میں پسنے والے عوام کی تکالیف کا قطعی احساس نہیں۔ آفاق احمد نے کہا کہ ملک کے 22کروڑ عوام کے مفادات پس ِ پشت ڈال کر IMFکی عوام دشمن شرائط کو تسلیم کرنا اپنی آزادی گروی رکھنے کے مترادف ہے۔ سندھ میں سیاسی جماعتیں متحرک ہو چکی ہیں اور شنید ہے کہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اپوزیشن مزید متحرک ہو گی اور ان کے لہجے میں تلخی بھی آئے گی۔
اس تمام صورت حال میں متحدہ قومی موومنٹ خاموش ہے حالانکہ انکی قیادت نے گزشتہ سے پیوستہ ہفتے کہا تھا کہ بڑھتی مہنگائی پر ہم خاموش نہیں بیٹھیں گے اور لائحہ عمل کا اعلان کرینگے پھر اچانک کراچی میں سابق گورنر ڈاکٹر عشرت العباد کے ٓآنے کی خبروں کو ہوا دی گئی جبکہ ایم کیو ایم کے سابق رہنما انیس ایڈووکیٹ، وسیم ا ٓفتاب، صغیر احمد اور رضا ہارون سر گرم ہوئے تو ایم کیو ایم کی جانب سے معنی خیز خاموشی اختیار کی گئی کراچی کے موجودہ حالات میں کراچی کے مینڈیٹ کا دعویٰ کرنے والی جماعت کی خاموشی پر سیاسی حلقے حیران ہیں۔
ادھر بلوچستان کے سابق وزیراعلیٰ میرجام کمال خان نے وزارت اعلی سے مستعفی ہونے کے بعد کراچی میں ڈیرے ڈال لئے ہیں اورسیاسی ملاقاتوں کا سلسلہ شروع کردیا ہے، سابق وزیراعلیٰ بلوچستان نواب جام میر کمال خان سے کراچی میں بلوچستان عوامی پارٹی کے سینئر رہنمائوں معروف بزرگ شخصیت پیر گل شاہ جیلانی، پیر فرید شاہ جیلانی اور پیراسد شاہ جیلانی نے ملاقات کی اور ضلع لسبیلہ کی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ سابق وزیراعلیٰ بلوچستان نواب جام میر کمال خان نے اپنی رہائشگاہ پر مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عوامی خدمت کے لئے اقتدار نہیں جذبے کی ضرورت ہے اقتدار رہے یا نہ رہے لیکن ضلع لسبیلہ کے عوام کی خدمت کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔
دوسری جانب عام لوگ اتحاد کے بانی جسٹس (ر) وجیہ الدین کی قیادت میں 7 سیاسی پارٹیوں کا اتحاد قائم ہوگیا۔ اتحاد میں عام لوگ اتحاد، پاسبان ڈیموکریٹک پارٹی، آل پاکستان کسان اتحاد، عام عوام تکمیل پاکستان پارٹی، خاکسار تحریک، پاکستان فلاحی پارٹی اور بہاولپور صوبہ اتحاد شامل ہیں۔ جبکہ اس اتحاد میں مزید پارٹیوں کی شمولیت کا بھی امکان ہے۔ عام لوگ اتحاد کے بانی جسٹس (ر) وجیہ الدین کی سربراہی میں کراچی پریس کلب میں ہونے والی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے کہا کہ قوم کو بگ تھری سے نجات دلانے کیلئے ایک نئے سیاسی اتحاد کی ضرورت ہے۔
ہم اس اتحاد میں مزید سیاسی پارٹیوں کو شمولیت کی دعوت دیتے ہیں، تاکہ مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی کی باریوں کا خاتمہ ہوسکے جبکہ جماعت اسلامی کے مرکزی نائب امیر و سابق پارلیمانی لیڈر لیاقت بلوچ نے قباء آڈیٹوریم میں امیرجماعت اسلامی سندھ محمد حسین محنتی کی حلف برداری تقریب سے خطاب اور میڈیا سے بات چیت کے دوران کہا کہ ملک میں سیاسی و اقتصادی بحران ہے۔ سیاست میں مداخلت اور من پسند نتائج کے لیے اپنا مائنڈ سیٹ تبدیل کرنا ہوگا۔ قبل ازیں امیرجماعت اسلامی سندھ محمد حسین محنتی نے دوسری مرتبہ امیر جماعت اسلامی کا حلف اٹھایا۔