کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ ہائی کورٹ نے کنٹونمنٹ ایریاز میں موبائل فون ٹاورز لگانے پر مکان مالکان سے چارجز وصول کرنے کے خلاف درخواست پر سیکریٹری بین الصوبائی وزارت سے جواب طلب کرلیا، موبائل فون ٹاورز لگانے سے متعلق کنٹونمنٹ بورڈز کی جانب سے مالک مکان سے چارجز وصول کرنے کے خلاف درخواست کی سماعت پر درخواست گزار کے وکیل نے موقف دیا کہ موبائل فون کمپنیوں کے ٹاورز نجی جائیداد پر لگائے گئے ہیں، موبائل فون کمپنی کے وکیل نے موقف دیا کہ نجی ملکیت کا کنٹونمنٹ بورڈز سے کوئی لینا دینا نہیں، کنٹونمنٹ بورڈز چارجز وصول کرنا چاہتے ہیں جو غیر قانونی ہے، عدالت نے کنٹونمنٹ بورڈز کے وکیل سے مکالمہ میں کہا کہ کنٹونمنٹ بورڈز کس طرح مالک مکان سے چارجز وصول کر سکتے ہیں، وکیل نے موقف دیا کہ قانون کے مطابق وفاق کو چارجز وصول کرنے کا اختیار ہے، عدالت نے ریمارکس دیئے وفاقی ادارے سے مراد وزرات دفاع نہیں، متعلقہ وفاقی وزرات ، وزارت کمیونیکیشن اور پی ٹی اے بنتی ہے، عدالت نے آبزرویشن دیتے ہوئے کہا ہم اس کیس کو وفاقی کابینہ کو بھیج دیتے ہیں، جسٹس محمد فیصل کمال عالم نے ریمارکس دیئے آج کے دور میں بی ٹی ایس ٹاور چل رہے ہیں، عدالت نے موبائل فون کمپنیز وکیل سے مکالمہ میں کہا کہ اب تک تو آپ کو سیٹلائٹ ٹاورز پر چلے جانا چاہیے، موبائل فون کمپنی کے وکیل نے موقف دیا کہ بدقسمتی سے حکومتی عدم دلچسپی کا معاملہ ہے، عدالت نے سیکریٹری بین الصوبائی وزارت سے جواب طلب کرتے ہوئے سماعت 17نومبر تک ملتوی کردی۔