تہران ( نیوز ڈیسک) ایران نے 60 فیصد تک افزودہ یورینیم کا 25 کلو ذخیرہ کر لیا ہے۔ ایرانی اٹامک انرجی آرگنائزیشن کے ترجمان بہروز کمال وندی نے جمعہ کے روز سرکاری ٹیلی ویژن پر اپنے بیان میں کہا کہ اب تک جوہری ہتھیاروں کے حامل ممالک کے علاوہ کوئی بھی ملک اتنی مقدار میں افزودہ یورینیم ذخیرہ کرنے میں ناکام رہا ہے۔ یہ امر اہم ہے کہ 29نومبر کو ایران اور عالمی طاقتوں کے مابین ویانا میں مذاکرات ہونے ہیں۔ ان مذاکرات میں 2015ء میں طے کردہ معاہدے کی بحالی کی کوشش کی جانی ہے۔ مبصرین کی رائے میں ایران کا یہ اقدام معاہدے کے امکانات کو منفی طور پر متاثر کر سکتا ہے۔ دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم نفتالی بینت نے ایرانی حکومت کو پوری دنیا کے لیے تزویراتی خطرہ قرار دیا ہے۔ انہوں نے خبردار کیا ہے کہ اگر ایران نے جوہری ہتھیار حاصل کر لیا، تو پھر مشرق وسطیٰ کے تمام ممالک جوہری بن جائیں گے۔ بینیت جوہری ایران کے خلاف اتحاد کے عنوان سے ایک کانفرنس میں گفتگو کر رہے تھے۔ یہ کانفرنس آن لائن منعقد کی گئی تھی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ایران کا جوہری وجود اسرائیل کے مفاد میں نہیں ہے اور اس کی اجازت نہیں دی جانی چاہیے ۔ اسرائیلی ذرائع ابلاغ کے مطابق بینت نے زور دیا کہ ہمیں ایران پر دباؤ جاری رکھنا چاہیے۔ اس سلسلے میں اپنی کوششوں کو یکجا کرنا چاہیے ۔