کراچی (نیوز ڈیسک) گردن سے نیچے تمام جسم کی معذوری کا سامنا کرنے والے مریض کے خیالات کو سائنسدانوں نے ایک چھوٹی کمپیوٹر چپ کی مدد سے کمپیوٹر پر منتقل کرنے میں کامیابی حاصل کر لی ہے اور حیران کن بات یہ ہے کہ دماغ سے کمپیوٹر پر منتقل کی گئی معلومات (مریض کے خیالات) 94؍ فیصد تک درست ہیں۔ سائنس میگزین کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مریض کو 2007ء میں ریڑھ کی ہڈی میں شدید چوٹیں آئی تھیں جس کے بعد اس کا گردن سے نیچے کا تمام تر حصہ مفلوج ہو کر رہ گیا تھا۔ تاہم، اب اس کے دماغ میں لگائی گئی چپ کی مدد سے اس کی سوچ اور خیالات کو کمپیوٹر پر منتقل کرنے میں کامیابی حاصل ہوئی ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ برین گیٹ نامی اس ریسرچ پروجیکٹ میں برین کمپیوٹر انٹرفیس (بی سی آئی) ٹیکنالوجی استعمال کی گئی ہے جو مصنوعی ذہانت استعمال کرتے ہوئے اعصابی سرگرمیوں اور ان کے سگنل کو پکڑ کر اسے ہینڈ رائٹنگ کی شکل میں کمپیوٹر پر منتقل کرتی ہے۔ اس تحقیق کے دوران مریض کا نام T5 رکھا گیا تھا جس کی عمر 65؍ سال ہے اور جسم کے مفلوج ہونے کی وجہ سے وہ ہاتھ کو حرکت دے کر کچھ لکھ نہیں سکتا تھا۔