وفاقی وزارتِ صحت کے ذرائع کا کہنا ہے ملک میں خسرہ کا مرض شدت اختیار کر گیا ہے، گزشتہ سال کے مقابلے میں خسرہ سے بچوں کی اموات اور مرض میں 100 فیصد سے زائد اضافہ ہوا ہے۔
وفاقی وزارتِ صحت کے ذرائع نے بتایا ہے کہ رواں سال ملک بھر میں خسرہ سے اب تک 127 بچے زندگی کی بازی ہار چکے ہیں، گزشتہ برس (2020ء) میں ملک میں 51 بچے خسرہ کے باعث انتقال کر گئے تھے۔
رواں سال ملک میں اب تک 8 ہزار 350 سے زائد بچوں میں خسرہ کی تصدیق ہو چکی ہے، گزشتہ سال ملک میں 2 ہزار 747 بچوں میں خسرہ کی تصدیق ہوئی تھی۔
وفاقی وزارتِ صحت کے ذرائع نے بتایا کہ اب تک 18 ہزار 410 سے زائد بچے خسرہ کی علامات کے ساتھ اسپتال لائے جا چکے ہیں۔
سب سے زیادہ 45 بچے سندھ میں خسرہ کے باعث جاں بحق ہوئے ہیں، دوسرے نمبر پر خیبر پختون خوا میں 39 بچے زندگی کی بازی ہار گئے۔
ذرائع وفاقی وزارتِ صحت نے مزید بتایا ہے کہ 26 بچے بلوچستان، 17 بچے پنجاب کے مختلف اضلاع میں انتقال کر گئے ہیں۔
وفاقی وزارتِ صحت کے ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ خسرہ ایک جان لیوا مرض ہے، جو ایک سے دوسرے بچے میں باآسانی پھیلتا ہے، خسرہ سے بچاؤ کا واحد حل صرف ویکسین ہے۔