کراچی (ٹی وی رپورٹ) معروف فاسٹ بالر شعیب اختر نے کہا ہے کہ ٹی ٹوئنٹی کا جو موومنٹم ہوتا ہے اس کو ہر گزرتے اوور کے ساتھ برقرا رکھنا پڑتا ہے ہمیں آسٹریلیا کو 200 رنز کا ٹارگٹ دینا چاہئے تھا تاہم 180 بھی برا نہیں ہے ہمارے پاس نیچے کے نمبروں پر وہ پاور موجود ہے جو یہ کرسکتی تھی ۔
آسٹریلین اس وقت بزدل محسوس ہوئے ہیں انہیں دلیری دکھانے کی ضرورت تھی ۔
اس وقت جو آسٹریلوی ٹیم ہے وہ وہ ٹیم نہیں ہے جس سے ہم پہلے کبھی بے بس ہوگئے تھے ۔ان خیالا ت کا اظہار انہوں نے جیوکے پروگرام ’’کیپٹل ٹاک‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
سابق کپتان انضمام الحق نے کہاکہ آسٹریلیا کی باڈی لینگویج پہلے اوور سے نیگیٹو تھی فخر زمان کی جگہ شعیب ملک کو بھیجنے کا چانس لینا چاہئے تھا ،سابق لیگ اسپنر مشتاق احمدکا کہنا تھا کہ پاکستانی ٹیم نے سلو ڈاؤن کیا ہے ورنہ صورتحال بہت اچھی ہوتی۔
شعیب اختر کا کہنا تھا کہ اس وقت پاکستان میں صرف کرکٹ ہی ہورہی ہے یہ وہ انڈسٹری ہی جو بنی بنائی ہے بس اس کو کیپٹلائز کرنے کی ضرورت ہے ،ہم اس انڈسٹری سے 25 ارب کماسکتے ہیں۔ ہمارے مورال کے لئے اس وقت ہمیں یکجہتی کیلئے ورلڈ کپ کی ضرورت ہے کیونکہ یہ ورلڈ کپ ہماری قوم کو اکھٹا کرنے کا ایک طریقہ ہے ۔
سابق کپتان انضمام الحق کا کہنا تھا کہ آسٹریلیا کی باڈی لینگویج پہلے اوور سے نیگیٹو تھی انہوں نے نہ پہلے اوور میں سلپ لی اور وہ پہلے اوور سے ہی بیک فٹ پر آرہے تھے جس کا ایڈوانٹیج پاکستان کو لینا چاہئے تھا جو وہ پوری طرح لے نہیں سکے ۔
آسٹریلیا نے پلاننگ اتنی اچھی نہیں کی تھی پریشر میں تھے جس کا کسی حد تک فائدہ پاکستان نے اٹھایا بھی ہے ۔ آسٹریلیا کی اگر پہلے اوور سے باڈی لینگویج اور ان کے شکلیں دیکھیں تو سیمی فائنل کھیل رہے ہیں اور آپ نے ایک سلپ تک نہیں لی ہے ۔
شروع کے چھ اوور دیکھ لیں آسٹریلین بالرز نے ایک مرتبہ بھی پاکستانی کھلاڑیوں کو آؤٹ کرنے کی کوشش نہیں کی ۔ ٹی ٹوئنٹی میں یہ فائٹنگ اسکور تو کہلاسکتا ہے مگر وننگ اسکور نہیں کہلاسکتا ۔
سابق لیگ اسپنر مشتاق احمدکا کہنا تھا کہ پاکستانی ٹیم نے سلو ڈاؤن کیا ہے ورنہ صورتحال بہت اچھی ہوتی ۔ فخر زمان کی جگہ شعیب ملک کو بھیجنے کا چانس لینا چاہئے تھا یہ وکٹ 180 کی ہے کم اسکور سے مارجن آسٹریلیا کی طرف جاسکتا ہے ۔