اسلام آباد (نمائندہ جنگ)عدالت عظمیٰ نے حیدر آباد کے ایک ہوٹل میں ویٹرکو قتل کرنے کے مقدمہ میں نامزد چار ،ملزمان رضوان علی،فرمان علی ، شاہ محمد اور شاہجہان کی ضمانت قبل ازگرفتاری کی درخواستیں خارج کر دیں،جسٹس سردار طارق مسعودنے تین رکنی بنچ کی سربراہی کرتے ہوئے کہا کہ یہاں تو ویڈیو بنانے پر بھی قتل کردیا جاتا ہے،کیا بڑے لوگوں کو اجازت ہے جسے چاہیں قتل کردیں؟تین رکنی بنچ نے جمعرات کے روز ملزمان کی درخواستوں کی سماعت کی تو وکیل نے دلائل دیتے ہوئے موقف اپنایا کہ 14 گھنٹے کی تاخیر سے مقدمہ درج کیا گیا ہے،قتل کی وجہ سے متعلق فرانزک رپورٹ آج تک نہیں آئی ہے جبکہ ملزمان خالی ہاتھ تھے ،اسی بناء پر ان سے کسی قسم کی کوئی برآمدگی نہیں ہوئی ہے۔