پشاور(نیوز رپورٹر)پشاور ہائی کورٹ نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کی جانب سے چیئرمین کوہاٹ بورڈ پروفیسر عقل زمان اپنے محکمے میں واپس بھیجنے کا اقدام درست قرار دیدیا اور اس ضمن میں جاری حکم امتناعی واپس لے لیا۔ عدالت عالیہ کی جسٹس مسز ارشاد قیصر اور جسٹس سید افسر شاہ پر مشتمل دو رکنی بنچ نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے حکومتی اقدامات کو درست قرار دیدیا۔ واضح رہے کہ پروفیسر عقل زمان جو کہ چیئرمین کوہاٹ تعلیمی بورڈ تھے کو وزیراعلیٰ نے پشاور یونیورسٹی کی شعبہ تعلیمی تحقیق میں واپس بھیج دیا تھا جس کے خلاف انہوں نے رٹ دائر کی تھی اور موقف اختیار کیا تھا کہ ان کی تقرری تین سال کے لئے ڈیپوٹیشن بنیادوں پر ہوئی تھی تاہم اسے بغیر تین سال پوری کئے واپس اپنے محکمے میں بھیج دیا گیا تھا نہ تو اسے شوکاز نوٹس جاری ہوا اور نہ ہی مذکورہ حکم نامے میں ان کے ڈیپوٹیشن کے خاتمے کی وجوہات بیان کی گئی اس کے ساتھ ساتھ اس کی ساکھ کو بھی نقصان پہنچا ہے لہٰذا مذکورہ اقدام غیر قانونی ہے اور اسے کالعدم قرار دیکر اسے اپنی مدت بحیثیت چیئرمین کوہاٹ روڈ پوری کرنی دی جائے جس پر فاضل ہائی کورٹ نے اس کے حق میں عارضی حکم امتناعی جاری کیا تھا تاہم صوبائی حکومت نے عدالت میں اپناموقف پیش کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ ایک بااختیار اتھارٹی ہیں اور یہ حکم نامہ آئینی ہے لہٰذا مذکورہ پروفیسر کی رٹ قابل سماعت نہیں جس پر فاضل بنچ نے فیصلہ محفوظ کر لیا تھا اور گذشتہ روز سناتے ہوئے حکومتی اقدام کو درست قرار دیدیا۔