اسلام آباد (اے پی پی):نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ (این جی آئی اے) 4,300 ایکڑ رقبے پر تعمیر کیا جانے والا 246ملین ڈالر کا گرین فیلڈ ایئرپورٹ ہے جو ستمبر 2023 تک فعال ہو جائے گا۔ سرکاری ذرائع کے مطابق منصوبے کے مسافر ٹرمینل کی عمارت جون 2023 تک مکمل ہو جائے گی۔ ہوائی ٹریفک کنٹرول سے متعلق کام مارچ 2023تک مکمل ہو جائے گا جبکہ ہوائی اڈے کی مجموعی تعمیر ستمبر 2023 سے پہلے مکمل ہو جائے گی۔ نیو گوادر انٹر نیشنل ایئر پورٹ کا انتظام سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) کے زیر نگرانی کیا جا رہا ہے۔ اتھارٹی پاکستان، عمان اور چین کے مشترکہ منصوبے میں، ہوائی اڈے کے اندرون ملک اور بین الاقوامی آپریشنز کو سنبھالے گی۔ ہوائی اڈے کی تعمیر چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کی ترقی کا ایک حصہ ہے، جو چین کے ون بیلٹ ون روڈ (او بی او آر) اقدام کا سنگ میل ہے۔ پاکستان میں سب سے بڑا اور A380 طیاروں کو ہینڈل کرنے کے قابل ملک کا دوسرا ہوائی اڈہ بھی بن جائے گا یہ طیارے 2022 میں حاصل کرلئے جائیں گے۔ اس منصوبے سے جزیرہ نما گوادر میں ترقی اور پاکستان اور چین کے درمیان تجارت کو فروغ ملے گا۔ ہوائی اڈے کو اوپن اسکائی پالیسی کے تحت چلایا جائے گا اور اسے سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) کی رہنمائی میں تیار کیا جارہا ہے ۔ یہ پراجیکٹ 2014 میں سی پیک پروگرام کے ابتدائی مراحل کے اعلیٰ ترجیحی منصوبے کے طور پر شروع کیا گیا تھا۔اس کی منظوری قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی (ایکنک) نے جنوری 2015 میں دی تھی۔ اس منصوبے کی مالی اعانت مئی 2017 میں چین اور پاکستان کے درمیان طے پانے والے مالی معاہدے کے ذریعے کی جا رہی ہے۔