برطانوی ماہرین نے لیزر کی مدد سے شیشے کے ایک چھوٹے سے ٹکڑے میں غیرمعمولی طور پر بہت زیادہ زیادہ ڈیٹا محفوظ کرنے میں کامیابی حاصل کرلی ہے۔ جسے’ ’فائیو ڈی آپٹیکل اسٹوریج‘ ‘بھی کہا جاتا ہے، عام سی ڈی جتنی شیشے کی پلیٹ میں 500 ٹیرابائٹ کا ڈیٹا محفوظ کیا جاسکے گا۔
ماہرین کاکہنا ہے کہ فائیو ڈی آپٹیکل اسٹوریج کے ذریعے محفوظ کیا گیا ڈیٹا کئی ارب سال تک بھی اسی طرح محفوظ رہ سکتا ہے۔ اس ٹیکنالوجی کے تحت شفاف سلیکا (شیشے) کے ٹکڑے میں پرت در پرت ڈیٹا محفوظ کیا جاتا ہے اور اس طرح بہت کم جگہ میں بہت زیادہ ڈیٹا سمویا جاسکتا ہے۔
ڈیٹا اسٹوریج کے اس طریقے کو ’’سپرمین میموری کرسٹل‘‘ کہا جاتا ہے ۔فائیو ڈی آپٹیکل اسٹوریج ٹیکنالوجی پر پچھلے تیس سال سے کام ہورہا ہے لیکن اب تک یہ عملی میدان میں استعمال کے قابل نہیں ہوسکی ہے ،کیوں کہ مروجہ ڈیٹا اسٹوریج ٹیکنالوجیز کے مقابلے میں اس کی رفتار بہت سست ہے ۔آج ڈیجیٹل ڈسک میں ڈیٹا لکھنے اور پڑھنے کی رفتار 500 میگابائٹ فی سیکنڈ کے لگ بھگ ہے لیکن 2017 تک فائیو ڈی آپٹیکل اسٹوریج کی رفتار صرف 3 کلوبائٹ فی سیکنڈ تھی جو موجودہ اوسط کے مقابلے میں بے حد کم ہے۔
ساؤتھ ایمپٹن یونیورسٹی کے ماہرین نے حالیہ تجربات میں فائیو ڈی آپٹیکل اسٹوریج کے ذریعے ڈیٹا لکھنے اور پڑھنے کی 230 کلوبائٹ فی سیکنڈ رفتار حاصل کی ہے جو اگرچہ پہلے سے 75 گنا تیز رفتار ہے لیکن اب بھی اتنی زیادہ نہیں کہ عملی استعمال کے قابل ہوسکے،کیوں کہ نئے تجربات میں شفاف سلیکا کے ایک مربع انچ والے ٹکڑے میں 5 گیگابائٹ ڈیٹا لکھنے میں کئی دن لگ گئے۔
اس سب کے باوجود، یہ فائیو ڈی آپٹیکل اسٹوریج کے میدان میں ایک بڑی پیش رفت ہے جو بتدریج بہتر ہوتے ہوئے سیکڑوں ٹیرابائٹ گنجائش والی کمرشل ڈی وی ڈیز کو حقیقت کا روپ دے سکتا ہے۔