چیئرمین قومی احتساب بیورو (نیب) نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف اور اُن کے صاحبزادوں حمزہ شہباز اور سلمان شہباز کے خلاف ریفرنسز میں پیشرفت کا جائزہ لیا ہے۔
لاہور میں چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی سربراہی میں اجلا س ہوا، ڈی جی نیب لاہور نے شرکاء کو نیب کیسز اور ریکوری سے متعلق بریفنگ دی۔
بریفننگ میں بتایا گیا کہ نیب لاہور 2017ء سے اب تک 45 مقدمات میں 88 ارب کی ریکوری کو ممکن بناچکی ہے۔
ڈی جی نیب نے اجلاس کو بتایا کہ 22 مقدمات لگ بھگ 10 ارب کی راہ راست ریکوری کی گئی جبکہ دیگر مقدمات میں 78 ارب بالواسطہ ریکور کیے گئے۔
دوران اجلاس چیئرمین نیب نے شہباز شریف، حمزہ شہباز، سلمان شہباز وغیرہ کے خلاف ریفرنسز میں پیشرفت کا جائزہ لیا۔
اجلاس میں چیئرمین نیب نے ہاؤسنگ سیکٹرز سے متعلق دائر ریفرنسز کا بھی جائزہ لیا۔
اپنے خطاب میں جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ کرپشن کےخلاف کارروائیوں کا سلسلہ بلاامتیاز جاری رہے گا، نیب آئین و قانون کی روشنی میں کرپشن کےخلاف برسر پیکار ہے۔
چیئرمین نیب نے مزید کہا کہ نیب کی کارکردگی کی تعریف ملکی اور عالمی اداروں نےکی ہے، ادارہ اپنے اقدامات بغیر کسی دباؤ اور میرٹ پر جاری رکھے گا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ نیب کا کسی بھی سیاسی جماعت یا گروہ سے کوئی تعلق نہیں، ادارہ ریاست اور عوام کے مفادات کے تحفظ کےلیے سرگرم عمل ہے۔
دوران اجلاس چیئرمین نیب نے وکلاء کو ہدایت کی کہ مقدمات میں گواہان کی تعداد کو محدود رکھا جائے۔
جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ گواہوں کی محدود تعداد سے ٹرائیل تیزی سے پایہ تکمیل تک پہنچانے میں مدد ملےگی۔