• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مستقبل میں سرمایہ کاری اور اہم خریداریوں پر پاکستانی غیر یقینی کا شکار

کراچی (نیوز ڈیسک) مستقبل میں سرمایہ کاری اور اہم خریداریوں پر پاکستانی صارفین غیر یقینی کا شکار ہوگئے ہیں ، 91؍ فیصد گھریلویا ذاتی اشیاء، 91؍ فیصد گھر یا گاڑی اور 85؍ فیصد سرمایہ کاری کرنے کے بارے میں پُراعتماد نہیں ، 88فیصد روزگار جانے کےخوف میں مبتلا ہیں جبکہ 46فیصد نے خود کے یا کسی جاننے والے کے بےروزگار ہونے کا انکشاف کیا جبکہ ملکی معیشت پرپاکستانی صارف کے اعتماد میں بھی 11فیصد سے زائد کی کمی آئی ۔ تفصیلات کے مطابق ریسرچ کمپنی اپسوس کے مطابق موجودہ ملکی معاشی حالات پاکستانی صارف کے اعتماد میں کمی کا باعث بن رہے ہیں ۔ 91؍ فیصد پاکستانی صارفین عام گھریلو یا ذاتی اشیاء کی خریداری کرنے میں مشکل محسوس کررہے ہیں ، 91؍ فیصد ہی گھر یا گاڑی خریدنے کا بارے میں پُراعتماد نہیں ۔ جبکہ 85؍ فیصد پیسہ بچانےمیں ناکامی کا اظہار کررہے ہیں ۔اس کے علاوہ 88؍ فیصد پاکستانی روزگار جانے کے خوف میں مبتلا ہیں ۔ جبکہ 46؍ فیصد کا کہنا ہے کے گزشتہ ایک سال میں وہ خود یا ان کا کوئی جاننے والے بے روزگار ہوا ہے ۔ پاکستانی صارفین کی یہ رائے ریسرچ کمپنی اپسوس کے گلوبل کنزیومر کانفیڈینس انڈیکس کے ذریعے سامنے آئی ۔ جس میں 11سو افراد نے ملک بھر سے حصہ لیا ۔ یہ سروے نومبر 2021ء میں کیا گیا ۔انڈیکس میں دیکھا گیا کہ پاکستانی صارف کے مجموعی اعتماد کی شرح جو ستمبر 2021ء میں 38.8؍ فیصد تھی ۔ اب 11.5فیصد گھٹ کر 27.3؍ فیصد رہ گئی ہے ۔ یہ شرح عالمی اوسط 48.5؍ فیصد سے 21؍ فیصد کم ہے ۔ پاکستانی صارف کے اعتماد کی شرح خطے کے دیگر ممالک کے مقابلے میں بھی کم نظر آئی ۔چین میں صارف کے اپنے ملک کی معیشت پر مجموعی اعتماد کی شرح 72.6؍ فیصد اور بھارت میں58.6؍ فیصد ہے۔ سروے رپورٹ میں یہ بھی دیکھا گیا کہ 91 پاکستانی صارفین نے عام گھریلو یا ذاتی اشیاء خریدنے کے بارے میں مشکل پیش آنے کا کہا ۔ جبکہ 9؍ فیصد نے اس کے برعکس رائے دی ۔ معیشت پر عدم اعتماد کے باعث ہر 10میں سے 09یعنی91فیصد پاکستانی صارفین نے بڑی خریداری جیسے گھر یاگاڑی خریدنے کےبارے میں بھی پر اعتماد نہ ہونے کا کہا جبکہ 9فیصد نے پُراعتماد ہونے کا بتایا ۔85؍ فیصد پاکستانی صارفین نے مستقبل کی ضروریات پوری کرنے کےلیے بچت اور سرمایہ کاری کرنے کے حوالے سے بے بسی کا اظہار کیا ۔ جبکہ 15فیصد نے مکمل اعتماد کا اظہار کیا۔سروے رپورٹ میں یہ بھی دیکھا گیا کہ ستمبر 2021میں روزگار جانے کے خوف میں مبتلا افراد کی شرح میں کمی آئی تھی لیکن موجودہ سروے میں اس میں ایک بار پھر اضافہ ہوا اور88؍ فیصد پاکستانیوں نے روزگار جانے کے خوف کا اظہار کیا۔ جبکہ 12؍ فیصد نے روزگار کے محفوظ ہونے کا کہا۔خو د کے یا کسی جاننے والےکی ملازمت جانے کا کہنےوالے افراد کی شرح میں بھی اضافہ دیکھا گیا۔ ستمبر2021ء میں37؍ فیصدنے ملازمت جانے کا کہاتھا۔ جبکہ موجودہ سروے میں 46؍ فیصد پاکستانیوں نے گزشتہ ایک سال میں خود کے یاکسی جاننے والے کی ملازمت جانے کا انکشاف کیا ۔اس کے برعکس 54فیصد نے اس سے انکار کیا اور کہا کے ان کی یا ان کے جاننے والوں میں سے کسی کی ملازمت نہیں گئی ۔ البتہ سروے میں دیکھا گیا کہ گزشتہ سروے میں 63؍ فیصد نے ملازمت نہ جانے کا کہا تھا۔

تازہ ترین