ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما فیصل سبزواری کا کہنا ہے کہ نسلہ ٹاور کے لیے این او سی دیکھ کر بینکوں کے ذریعے خریدوفروخت ہوئی، سپریم کورٹ کراچی رجسٹری کی پارکنگ نالے پر بنی ہوئی ہے۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے فیصل سبزواری نے کہا کہ سندھ حکومت چاہتی ہے تو یک جنبشِ قلم ریگولرائز کر دیتی ہے، حکومتیں انٹروینر بنیں اور کہیں یوٹیلیٹی کنکشز نہیں کاٹنے دیں گے۔
فیصل سبزواری نے کہا کہ سپریم کورٹ سے عدل کی درخواست کرتے ہیں، اورنگی، گجر نالے پر قبضہ غلط ہے، لیکن چھت فراہمی کی ذمہ داری ریاست کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ متعلقہ اداروں کے اجازت نامے دیکھ کر فلیٹ خریدے گئے، آئندہ سے این او سی پر کوئی کیا بھروسہ کرے گا؟ اس معاملے پر سوموٹو لیں، فل بینچ بنائی جائے۔