کراچی ( نصر اقبال/اسٹاف رپورٹر) جونیئر ورلڈ کپ ہاکی میں پاکستانی ٹیم کی پرفارمنس معیاری نہیں رہی، گول کیپنگ کا شعبہ متاثر کن ثابت نہیں ہوا، جبکہ فاروڈز کے گول کرنے کی صلاحیت بھی سوالیہ نشان بنی رہی ،گروپ کے تین میچوں میں گرین شرٹسنے چھ گول بنائے اور اس کے خلاف بارہ گول ہوئے۔ہیڈ کوچ دانش کلیم نے بھارت سے جنگ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہماری ٹیم کے اکثر کھلاڑیوں نے اپنا عالمی میچ ہیاس ایونٹ میں کھیلا، مضبوط گروپ ہونے کے باوجود ہماری ٹیم نے جرمنی اور ارجنٹائن کے خلاف بہترین کھیل پیش کیا، ناکامی میں اصل مسئلہ کھلاڑیوں کی ناتجربے کاری ہے، ورلڈ کپ سے قبل نہ تو ہمیں کوئی انٹر نیشنل سیریز ملی اور نہ ہوم گرائونڈ پر ہمیں غیر ملکی ٹیموں کے خلاف کھیلنے کا موقع ملا، رضوان علی اور رانا وحیدبلاشبہ ہماری نئی اور اچھی دریافت ہیں، ملک میں ہاکی کو اگر حکومتی سر پرستی نہ ملی تو اس سے مزید نقصان ہوگا،فیڈریشن جونیئر ٹیم کے لئے غیر ملکی دورے کا اہتمام کرے تاکہ انہیں عالمی معیار کے مقابلوں کا تجربہ مل سکے، کھلاڑیوں میں ٹیلنٹ نظر آرہا ہے۔ ان میں کچھ کھلاڑیوں کو بیرون ملک لیگ میں شر کت کرائی جائے تو ان کے کھیل میں نکھار آسکتا ہے۔