ویانا ( اے ایف پی، جنگ نیوز)ایران کے جوہری پروگرام پر 5ماہ کے تعطل کے بعد عالمی مذاکرات ایک بار پھر شروع ہوگئے ہیں، ایران کا کہنا ہے کہ وہ عالمی طاقتوں کے ساتھ مذاکرات کے ذریعے جوہری معاہدے کو بچانے کے لیے پرعزم ہے۔ حالیہ مذاکرات میں ایران، برطانیہ، چین، جرمنی اور روس کے سفارتکار شریک ہیں جبکہ امریکا ان مذاکرات میں بالواسطہ طور پر حصہ لے رہا ہے۔ پیر کے روز ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے صحافیوں سےکہا کہ ایرانی وفد ویانا مذاکرات میں اس عزم کے ساتھ شریک ہو رہا ہے کہ وہ بامقصد گفتگو کے ذریعے جوہری معاہدے کو بچائے۔ایران میں ابراہیم رئیسی کی جانب سے صدر کا عہدہ سنبھالنے کے بعد تہران حکومت نے جون میں مذاکرات روک دیے تھے ۔ اس وقت سفارتکاروں کا کہنا تھا کہ وہ معاہدے کے قریب پہنچ گئے تھے ۔ ویانا میں مذاکرات کا آغاز اسی ہوٹل میں کیا گیا جہاں ایران اور 5عالمی طاقتوں کے درمیان 2015میں ایران کے جوہری پروگرام پر عالمی معاہدہ ہوا تھا ۔ واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 201میں ایران جوہری معاہدے سے علیحدگی کا اعلان کردیا تھا ۔