• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستانی فارما کمپنیوں نے افغانستان کو ادویات کی مفت ترسیل شروع کردی

فوٹو: اسکرین گریب
فوٹو: اسکرین گریب

افغانستان کے نئے وزیر صحت ڈاکٹر قلندر آباد کی درخواست پر پاکستان فارما سیوٹیکل مینوفیکچررز ایسوسی ایشن نے ادویات اور آلات کی افغانستان ترسیل شروع کر دی اور اس سلسلے میں ہفتے کے روز کراچی سے ڈھائی کروڑ روپے مالیت کی ادویات لے کر دو کنٹینرز اسلام آباد روانہ ہوگئے۔

پاکستان فارما سوٹیکل مینوفیکچررز ایسوسی کے مرکزی وائس چیئرمین عاطف اقبال نے دی نیوز کو بتایا کہ پاکستانی فارماسوٹیکل کمپنیوں نے افغانستان کے لیے ادویات کی مفت ترسیل شروع کردی ہے اور پی پی ایم اے نے ہفتے کے روز کراچی سے ڈھائی کروڑ روپے مالیت کی ادویات اسلام آباد روانہ کر دیں جہاں سے اگلے ہفتے یہ ادویات افغان وفد کے ہمراہ افغانستان بھجوا دی جائیں گی۔

کراچی میں ساؤتھ زون کے چیئرمین نادر خان اور پاکستان کیمسٹ اینڈ ڈرگسٹ ایسوسی ایشن کے رہنماء غلام ہاشم نورانی کے ہمراہ دی نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے عاطف اقبال کا کہنا تھا کہ پاکستانی ادویہ ساز کمپنیاں اگلے ہفتے 10 کروڑ روپے مالیت کی ادویات افغانستان بھجوارہی ہیں جبکہ آنے والے مہینوں میں مزید ادویات اور آلات افغانستان بھیجوائے جائیں گے۔

پی پی ایم اے لیڈر عاطف اقبال کا کہنا تھا کہ کراچی کے علاوہ لاہور اسلام آباد ملتان پشاور اور دیگر شہروں کی کمپنیاں بھی ادویات مرکزی ایسوسی ایشن کے حوالے کر رہی ہیں، جبکہ کچھ مقامی اور غیر ملکی کمپنیاں اپنے طور پر بھی ادویات افغانستان بھجوا رہی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ افغان وزیر صحت ڈاکٹر قلندر عباد نے پاکستانی کمپنیوں سے 177 ادویات اور آلات کی درخواست کی ہے اور پاکستانی ادویہ ساز کمپنیوں کی جانب سے ان میں سے زیادہ تر ادویات اور آلات افغانستان کو عطیہ کیے جا رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ کراچی سے ادویات کے ساتھ ساتھ 400 وہیل چیئرز بھی بھجوا رہے ہیں، جو ادویات اور آلات کمپنیوں کے پاس موجود نہیں ہیں انہیں مقامی مارکیٹ سے خرید کر افغانستان بھجوایا جا رہا ہے۔

کراچی سے ادویات بھجوانے والی اور عطیہ کرنے والی کمپنیوں میں ہائی کیو، فارم ایوو، آئی سی آئی، بوش فارما، سرل، میکسی ٹیک اور دیگر کمپنیاں شامل ہیں، آنے والے چند دنوں میں کراچی سے مزید فارما کمپنیوں کی ادویات افغانستان براستہ اسلام آباد جائیں گی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ افغانستان میں ادویات کے بحران اور انسانی المیے کو روکنا چاہتے ہیں، حکومت پاکستان پاک افغان بارڈر پر اسپتال بنانے بھی جا رہی ہے جس کے لیے پاکستانی دوا ساز کمپنیاں بھرپور تعاون کریں گی۔

تازہ ترین