برمنگھم (نمائندہ جنگ ) سجادہ نشین و جانشین امیر ملت پیر سید منور حسین شاہ جماعتی نے سیالکوٹ میں سری لنکن شہری کے بہیمانہ اور وحشیانہ قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سیالکوٹ میں غیرملکی شہری کو جلانے کا واقعہ انتہائی دلخراش اور قابل مذمت ہے، یہ اسلام کی اصل تصویر نہیں ہے، اس میں کوئی شک نہیں کہ توہین رسالت انتہائی سنگین جرم ہے لیکن ملزم سے اس کے ارتکاب کے ثبوت بھی اتنے ہی مضبوط ہونے ضروری ہیں، کسی پر یہ سنگین الزام لگا کر خود ہی اسے وحشیانہ اور حرام طریقے سے سزا دینے کا کوئی جواز نہیں، انہوں نے کہا کہ سیالکوٹ کے واقعہ نے پوری قوم کا سر شرم سے جھکا دیا، اس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے، اسلام امن و آشتی کا مذہب ہے اور دین میں تشدد کی کوئی گنجائش نہیں ہے، ان کا کہنا تھا کہ بہیمانہ تشدد اور درندگی کا مظاہرہ کرنے والے عناصر کسی رعایت کے مستحق نہیں، محض الزام کی بنیاد پر قانون کو ہاتھ میں لینا اسلامی تعلیمات کے سراسر منافی ہے، اسلام میں تشدد اور شدت پسندی کی کوئی جگہ نہیں ہے، انہوں نے کہا کہ ایسی گھناؤنی حرکات کا ارتکاب کرنے والوں کا علماءکرام خود محاسبہ کریں۔ انہوں نے حکومت سے بھی اپیل کی کہ واقعہ سیالکوٹ کی غیرجانبدارانہ، منصفانہ اور شفاف تحقیقات کروا کر ذمہ داروں کو قرارواقعی سزا دی جائے تاکہ آئندہ کوئی بھی شخص ایسے گھناؤنے فعل کا ارتکاب کرنے کی کوشش نہ کر سکے۔