• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

بلدیاتی ترمیمی بل: سندھ حکومت اور اپوزیشن میں کشیدگی بڑھنے لگی

بلدیاتی ترمیمی بل 2021 کی منظوری کے خلاف سیاسی جماعتوں کا احتجاج جاری ہے سیاسی جماعتوں کے احتجاج نے سیاسی کشیدگی میں بھی اضافہ کردیا ہے۔ پاک سرزمین پارٹی نے بلدیاتی ترمیم کو ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا ہے۔جبکہ ایم کیو ایم، جماعت اسلامی، پی ٹی آئی، جی ڈی اے نے مذکورہ بل کے خلاف شدید احتجاج کافیصلہ کیا ہے اس ضمن میں متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے زیراہتمام عباسی شہید اسپتال(ناظم آباد )پر متنازع بلدیاتی ترمیمی بل 2021 کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں ڈپٹی کنوینروسیم اختر، کنورنویدجمیل، ممبرقومی اسمبلی کشورزہرہ اور حق پرست اراکین سندھ اسمبلی نے شرکاء سے خطاب کیا۔ سابق میئرکراچی وسیم اختر نے کہاکہ نااہل اور کرپٹ دیہی سندھ کے نمائندے تیرہ سالوں سے شہری سندھ پر مسلط ہیں اہل کراچی کو تنگ نہ کرو ورنہ تم کو اندرون سندھ سے یہاں آنامشکل ہوجائے گا۔

کیا یہ مذاق نہیں کہ اندرون سندھ سے آکرکراچی کی قانون سازی کی جائے؟ اور کیا سندھ کے وزیراعلیٰ تمام اختیارات اپنے پاس رکھنا چاہتے ہیں؟ ایم کیو ایم پاکستان عدالتوں سے کراچی میں مکمل بلدیاتی نظام بحال کروانے اورآرٹیکل 140Aکے نفاذ کا مطالبہ کرتی ہے۔ اگر کراچی کا ٹیکس کراچی میں نہیں لگے گاتو پھر ہم ٹیکس دینا بند کردیں گے۔ لیکن اب لگتا ہے کہ پاکستان کا سسٹم دھرنوں پر چلتاہے جس نے دھرنا دے دیا وہ کامیاب، لہذا اب کراچی کے حقوق کے لیے ایسا دھرناہوگاکہ لوگ ماضی بھول جائیں گے حکمرانوں کو گھٹنے ٹیکنے ہوں گے۔

جبکہ جماعت اسلامی کے تحت سندھ حکومت کے کالے بلدیاتی قانون کے خلاف،بلدیاتی اداروں کے اختیارات کی بحالی اور کراچی کے تین کروڑ سے زائد عوام کے جائز اور قانونی حقوق کے لیے اتوار12دسمبر کو مزار قائد تا کے ایم سی ہیڈ آفس تک ایم اے جناح روڈ پر ہونے والے ”کراچی بچاؤ مارچ“ کی تیاریوں کا آغاز ہوگیا ہے۔

جبکہ کراچی میں جماعت اسلامی نے مذکورہ بل کے خلاف یوم سیاہ بھی منایا اور شہر کے کئی علاقوں میں دھرنے دیئے مظاہرے کئے جبکہ پی ٹی آئی کے وفد نے ایم کیو ایم پاکستان کے عارضی دفتر میں ایم کیو ایم کے رہنماؤں سے ملاقات کی، پی ٹی آئی رہنماء خرم شیر زمان کا ایم کیو ایم پاکستان کے رہنماء عامر خان نے استقبال کیا خرم شیرزمان نے ایم کیو ایم پاکستان کے رہنماؤں کو اسٹیک ہولڈرز کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی اس موقع پر میڈیا سے گفتگو میں پی ٹی آئی صدر کراچی خرم شیرزمان نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ہم تمام کراچی کی سیاسی جماعتوں کو ایک پیج پر پیپلزپارٹی کیخلاف یکجا ہونا ہےہم انتخابات کا انتظار نہیں کرسکتے۔ 

عام انتخابات سے پہلے یہ صوبہ سندھ کو تباہ و برباد کردیں گے۔ بل کے مطابق مئیر بےاختیار ہےمئیر کے پاس ٹرانسپورٹ کا نظام نہیں ہوگا نہ تعلیم،صفائی کانظام سے بھی مئیر کو دور کردیا گیا ہےپی پی کی نیت میں کھوٹ ہے سمجھ سے باہر ہےایسے انتخابات کیوں کرائے جارہے ہیں؟ ہم نے 12 دسمبر 2021 مشترکہ آل اسٹیک ہولڈرز کانفرنس کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔جی ڈی اے سمت دیگر جماعتوں نے بھی بلدیاتی ترمیمی بل کو مستردکردیا ہے ۔ 

جبکہ وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا ہے کہ لوکل باڈیز کے نئے ٹاؤنز اپوزیشن کی تجویز سے بنائی گئی ہے تعلیم اورصحت لوکل باڈیز سے چل نہیں رہی اس لیے یہ تعلیم وصحت حکومت سندھ چلائے گی اس کے باوجود اپوزیشن کومخالفت کرنی ہے تو کرے ترمیمی بل 2021پراپوزیشن اور حکومت کے درمیان کشیدگی بڑھتی جارہی ہے ۔معاملات سڑکوں پر آگئے ہیں پی ایس پی نے یہ مطالبہ کیا ہے کہ عام انتخابات کو بلدیاتی انتخابات سے مشروط کیا جائے آنے والے دنوں میں اس معاملے پر مزید کشیدگی بڑھے گی۔

ادھر صدر مملکت عارف علوی کے بیٹے عواب علوی کے ذاتی کاروباری معاہدے پر گورنرہاؤس سندھ میں دستخط کی تقریب ہوئی، نجی کاروباری معاہدے کی تقریب میں صدرمملکت عارف علوی بھی شریک ہوئے۔ نجی کاروباری معاہدے کے لیے گورنرہاؤس کا استعمال اور صدرمملکت کی شرکت نے کئی سوال اٹھادیئے، سوال کیاجارہا ہے کہ کیا عام پاکستانی کو بھی اپنے کاروباری معاہدے گورنرہاؤس میں کرنے کاحق ہے یا یہ سہولت صرف صدر کے بیٹے کو حاصل ہے ، کیا صدر پاکستان کا حلف انہیں پرائیویٹ کاروباری تقریب میں شرکت کی اجازت دیتا ہے۔ 

صدرعارف علوی نے ایک ٹویٹ کیا کہ ان کی موجودگی میں ڈاکٹرعواب اور ان کے دوست کے درمیان ایک ایم او یو پر دستخط کی تقریب کے لیے مقام کا انتخاب ناقص فیصلے کا معاملہ تھا۔ بعدازاں اسی معاملےپرصدرمملکت کے بیٹے عواب علوی کاکہنا تھا کہ ہم سے دو غلطیاں ہوئیں۔ ایک گورنرہاؤس میں تقریب کرنا دوسرا میز کے اوپر سرکاری علامتی نشان ہونا۔ 

انہوں نے کہا کہ گورنرہاؤس میں تقریب منعقد کرنے کا فیصلہ دانشمندانہ نہیں تھا۔ دوسری جانب کراچی میں اسٹریٹ کرائم ایک بار پھر بڑھ گئی ہیں خصوصتاً " بلوچ کالونی، ڈی ایچ اے، بلال کالونی، نارتھ کراچی، پاورہاؤس نارتھ کراچی میں ہجوم کے سامنے ڈاکو شہریوں سے موبائل فون اور نقدی چھین کر لے جاتے ہیں گزشتہ ہفتے سیشن جج سجاول کو بھی ڈاکوؤں نےاس وقت لوٹ لیا جب وہ ٹریفک جام میں پھنسے ہوئے تھے۔

ادھر کورونا کی پانچویں لہر اور نئے خطرناک ویرینٹ اومی کرون کے ممکنہ پھیلاؤ کےپیش نظر حفاظتی تدابیر سے متعلق محکمہ داخلہ سندھ نے نیا حکم نامہ جاری کردیا ہے سندھ حکومت نے سی کیٹگری میں شامل اضلاع کے ہوٹلز میں 50 فیصد کراچی میں ان ڈورڈائننگ کے لیے 30 فیصد نشستیں خالی رکھنے کی پابندی عائد کردی ہے۔ اب کراچی میں ہوٹلز70 فیصد سے زائد نشستوں پر گاہکوں کو نہیں بٹھاسکیں گے محکمہ داخلہ سندھ کے حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ سندھ بھر میں سینما ہالز میں ویکسی نیٹڈ افراد کو ہی داخلے کی اجازت ہوگی اور کاروباری مراکز رات10 بجے تک کھلے رکھے جاسکتے ہیں۔ جبکہ تمام تعلیمی ادارے بدستور کھلے رہیں گے۔

تازہ ترین
تازہ ترین