اسلام آباد (حنیف خالد) سال رواں میں پہلی بار چینی کے کلوزنگ ایکس مل ریٹ 83 روپے 70 پیسے فی کلو تک نیچے آگئے ہیں جبکہ 3 نومبر کو چینی کے کلوزنگ ایکس مل ریٹ138 سے 140 روپے کلو ذخیرہ اندوزوں نے کر دیئے تھے مگر پاکستانی عوام کو پرچون میں 150 سے 160 روپے کلو چینی خریدنے والے غریبوں کو فروخت کرنے والوں کے خلاف پی ٹی آئی حکومت نے کوئی تادیبی کارروائی اب تک نہیں کی اب جبکہ نیا کرشنگ سیزن شروع ہونے کے بعد چار ہفتے کے اندر چینی کے کلوزنگ ایکس مل ریٹ جمعرات 9 دسمبر کی شام 138 روپے فی کلو سے کم ہوکر جنوبی پنجاب تک میں 83 روپے 70 پیسے کلو ہوگئے ہیں جبکہ سندھ کی شوگر ملیں بھی 84 روپے سے کم ایکس مل ریٹ پر ڈیلر کو چینی مہیا کر رہی ہیں لوئر سندھ میں چینی کے ریٹ 83 روپے 75 پیسے اور بالائی سندھ میں 83 روپے 85 پیسے کلو پر چینی ڈیلروں کو مہیا کی جارہی ہے۔ سنٹرل پنجاب میں چینی 83 روپے 70 پیسے تک آگئی ہے البتہ کے پی کے اور بالائی پنجاب میں چینی کے کلوزنگ ایکس مل ریٹ کم ہوکر 85 روپے کر دیئے گئے ہیں یہ پہلا موقع ہے کہ 2021 میں چینی کی قیمتیں مارکیٹ میکنزم (طلب اور رسد)کی بنیاد پر چینی کے ایکس مل ریٹ پہلی بار پنجاب میں 83 روپے 70 پیسے ہوگئے ہیں جبکہ گزشتہ سال دسمبر کے دوسرے ہفتے میں پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن کی ممبر شوگر ملوں نے چینی کے ایکس مل ریٹ ازخود پیداواری اخراجات سامنے رکھ کر چینی کے ایکس مل ریٹ 70 روپے کئے تھے مگر دو روز بعد ہی ملک کے 80 سے زائد شوگر مل مالکان نے پورے ملک میں چینی کے ایکس مل ریٹ دسمبر 2020 میں یکے بعد دیگرے 70 روپے سے مسلسل بڑھا کر 75 روپے، 80 روپے، 85 روپے، 90 روپے اور اس سے بھی زیادہ کر دیئے تھے مگر پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن کا کلیم ہے کہ ملک کی شوگر ملوں نے کوئی کارٹل نہیں بنایا بلکہ ہر شوگر مل اپنے علاقے کے پیداواری اخراجات کی بنا پر ایکس مل ریٹ مقرر کرتی ہیں۔