کراچی/ریاض (نیوز ڈیسک/شاہد نعیم) سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے کہا ہے کہ ایران کے جوہری اور میزائل پروگرام کو سنجیدگی اور موثر طور پر حل کرناہوگا.
خلیج تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس کے موقع پر ان کا کہنا تھا کہ ان کا ملک مذاکرات کے ذریعے ایران جوہری تنازع کے حل کا حامی ہے ، اجلاس کے اختتام پر خلیج تعاون تنظیم کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر نائف الحجرف نے خلیجی ممالک کو درپیش خطرات سے نمٹنے ، علاقائی اور عالمی تنازعات سے بچنے کیلئے مشترکہ جدوجہد پر زور دیا .
انہوں نے کہا کہ خلیج تعاون کونسل کے رکن ممالک سمجھتے ہیں کہ کسی بھی رکن ریاست پر حملہ ان پر حملہ تصور ہوگا، واضح رہے کہ خلیج تعاون کونسل کا سالانہ اجلاس تقریباً ساڑھے تین برس بعد سعودی عرب کی سربراہی میں ریاض میں منعقد ہوا ہے، اجلاس سعودی عرب اور دیگر اتحادی ممالک کی جانب سے قطر کے سفارتی بائیکاٹ کے خاتمے کے بعد منعقد ہوا ہے.
قبل ازیں سعودی عرب میں ہونے والی 42 ویں خلیجی سربراہ کانفرنس میں شرکت کےلیے جی سی سی رکن ممالک سے قائدین ریاض پہنچے۔سعودی ولی عہد، نائب وزیر اعظم و وزیر دفاع شہزادہ محمد بن سلمان ریاض ایئرپورٹ مہمان وفود کے خیر مقدم کے لیے موجود تھے۔
سطلنت عمان کے نائب وزیراعظم فہد بن محمود ، کویت کے ولی عہد شیخ مشعل الاحمد الصباح ، متحدہ عرب امارات کے نائب صدر شیخ محمد بن راشد ، امیر قطر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی اور بحرین کے فرمانروا شاہ حمد بن عیسی آل خلیفہ کانفرنس میں اپنے اپنے ملک کے وفد کی سربراہی کی۔
شہزادہ محمد بن سلمان نے امارات کے نائب صدر،بحرین کے فرمانروا، کویت کے ولی عہد، عمان کے نائب وزیر اعظم اور امیر قطر کا خیر مقدم کیا ہے۔سربراہ کانفرنس بین الاقوامی اور خطے میں نازک حالات میں منعقد ہو رہی ہے۔