گوادر (اکبر جندانی، خبرایجنسی، جنگ نیوز) وزیر اعلیٰ بلوچستان اور گوادر کو حق دو تحریک کے درمیان مذاکرات کامیاب ، مطالبات منظور، غیر قانونی ٹرالرز پر پابندی عائد، مقدمےختم، تاریخی دھرنا 32روز جاری رہنے کے بعد ختم ہوگیا.
وزیراعلیٰ بلوچستان کاکہناہے کہ چیک پوسٹوں پر شہریوں کی عزت نفس کو مجروح نہیں کیا جائیگا، عنقریب ماہی گیروں کیلئے پیکیج کا اعلان کرینگے، تحریک کے سربراہ مولانا ہدایت الرحمان نے کہاکہ حکومت معاہدے پر سنجیدگی سے عمل درآمد کرے ورنہ حالات خراب ہونگے.
دوسری جانب اسدعمر، زبیدہ جلال نے کہاہےکہ گوادر کیلئے ایران سے مزید بجلی کی خریداری کا معاہدہ کرینگے،آئندہ جون تک پینے کے پانی کامستقل حل نکل آئیگا، صحت، روزگار اور تعلیم کے منصوبوں کوبھی تیزکرینگے۔
تفصیلات کے مطابق ’’گوادر کو حق دو‘‘تحریک کا دھرنا گزشتہ 32 روز جاری رہنے کے بعد وزیر اعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو کی قیادت میں صوبائی وزراء اورگوادر کوحق دو تحریک کے سربراہ کے درمیان کامیاب مذاکرات کے بعد ختم کردیاگیا.
تحریک کے تمام مطالبات فوری طور پر منظور کرلئے گئے،11معاہدوں پر مشتمل مطالبات کی فہرست پر وزیر اعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو اورگوادر کو حق دو تحریک کے سربراہ نے دستخط کیے، دریں اثناء صوبائی وزیر پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ بلوچستان ظہور احمد بلیدی نےمولانا ہدایت الرحمان کو گوادر میں شراب خانوں کی بندش، نان ٹیچنگ اسٹاف کی مستقلی کے آرڈراور مولانا ہدایت الرحمان پر فورتھ شیڈول اور دیگر مقدمات سمیت دھرنے کے ذمہ داران، کارکنان پر عائد مقدمات ختم اور واپس لینے کے 3 نوٹیفکیشن حوالے کر دیے۔
اس موقع پر وزیر اعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں آپ کے پر امن تاریخی جدوجہد کا کریڈیٹ مولانا ہدایت الرحمان اور تمام شرکاء دھرنا کوجاتا ہے، حق دو تحریک کے تمام تر مطالبات جائز ہیں اور آئین و قانون کے مطابق ہیں،ہم نے شروع دن سے ان مطالبات کی حل کے لیے کام شروع کردیا تھا، یہی کام جو آپ ادھر دھرنے میں بیٹھ کر کر رہے تھے وہی کام ہم نے اسمبلی فلور پر شروع کیے تھے.
انہوں نے کہا کہ آپ کی لازوال جدوجہد کی بدولت آج بلوچستان کے بہت سے مسائل حل ہورہےہیں،ہماری حکومت عوام کی فلاح و بہبود اور خدمت پر یقین رکھتی ہے،گوادر سمیت بلوچستان بھر کے عوام کو درپیش مسائل کا حل ہماری ترجیحات کا حصہ ہیں.
انہوں نے کہا کہ چیک پوسٹوں پر شہریوں کے عزت نفس کو مجروح نہیں کیا جائےگا، ساحل بلوچستان میں غیر قانونی ٹرالنگ کی کسی صورت اجازت نہیں دی جائے گی،اس کے لیے واضح ہدایات جاری کردی گئی ہیں،اب ڈیپ سی فشنگ 12 ناٹیکل میل سے 30 ناٹیکل میل تک ہوگا،،بارڈر ٹریڈ پر ٹوکن اور ای ٹیکٹنگ سسٹم ختم کردیا گیا ہے، بارڈر ٹریڈ سے لوگوں کو روزگار ملے گا،انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت عنقریب بلوچستان کے ماہی گیروں کے لیے پیکیج کا اعلان کرے گی۔
مائی گیروں کو سمندر میں شکار کے لیے جانے کی کوئی ٹائم مقرر نہیں ہے، اس موقع پر انہوں نے کہا کہ ہم نے حق دو تحریک کے تمام مطالبات منظور کرلئے ہیں ۔
اس موقع پر حق دو بلوچستان تحریک کے سربراہ مولانا ہدایت الرحمان نے کہا کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو کی دھرنا آمد دیر آید درست آید ،ہم 32 روز سے جائز مطالبات کے حق میں ٹھٹھرتی سردی میں دھرنا دئیے بیٹھے ہیں،اب صوبائی حکومت کو خیال آیا،صوبائی حکومت کو منظور کئے گئے مطالبات اور معاہدات پر سنجیدگی سے عمل درآمد کرنا ہوگا.
زبانی دعوئوں سے حالات خراب ہوں گے،امید کرتے ہیں کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان ان معاہدوں کی پاسداری کریں گے، اگر صوبائی حکومت نے ان معاملات اور معاہدات پر سنجیدگی سے عمل درآمد نہیں کیا تو 10لاکھ عوام کے ساتھ کوئٹہ میں مارچ ہوگا،اس کے بعد اسلام آباد میں لاکھوں لوگ جمع ہوں گے.
پاک چائنا بزنس سینٹر گوادر میں وفاقی وزیر دفاعی پیداوار زبیدہ جلال، وزیر اعظم کے مشیر برائے سی پیک اتھارٹی خالد منصور اور چیف سیکریٹری بلوچستان مظہر نیاز رانا کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نےکہاہےکہ گوادر میں جاری ترقی مقامی لوگوں کی شرکت کے بغیر بے معنی ہوگی.
ایران سے مزید بجلی کی فراہمی کے لئے معاہدہ کیا جائے گا،اگلے برس مئی اور جون میں گوادر کی پرانی آبادی میں پینے کے پانی کے بحران کا مستقل حل نکل جائیگا،صحت، روزگار اور تعلیم کے منصوبوں کو تیز کیا جائے گا،مقامی آبادی کو وزیراعظم کامیاب نوجوان سستا قرضہ فراہم کیا جائے گا۔
اسد عمر نےکہا کہ وہ وزیر اعظم پاکستان کی خصوصی ہدایت پر گوادر پہنچے ہیں جس کا مقصد گوادر کی ترقی میں مقامی لوگوں کے معیار زندگی کو بہتر سے بہتر بنانے کے لئے اقدامات کا جائزہ لینا تھا جس پر حکمت عملی طے کی گئی ہے، گوادر میں بجلی کے بحران کے حوالے سے وفاقی حکومت پائیدار منصوبہ بندی کررہی ہے.
گوادر کو قومی گرڈ سے ملانے کے لئے منصوبے پر جو تاخیر ہوئی تھی اس میں تیزی لانے کے لئے ایف ڈبلیو کو ذمہ داری دی گئی ہے اس حوالے سے کیسکو ڈویژن نے معاہدہ بھی کیا ہے جس پر تیزی سے کام شروع کیا جائے گا.
امکان ہے کہ 2023 تک قومی گرڈ سے 100 میگا واٹ بجلی کی فراہمی شروع ہوگی،وفاقی کابینہ نے ایران سے بھی مزید بجلی کی خریداری کی منظوری دی ہے جس پر ایران نے بھی رضامندی ظاہر کی ہے، معاہدہ پر جلد عمل درآمد شروع کیا جائے گا۔
اس کے علاوہ چین کی مدد سے گوادر کے 3200 گھروں میں سولر پینل بھی فراہم کئے جائینگے، سولر پینل کی فراہمی اگلے برس مارچ میں شروع کی جائے گی، اس حوالے سے میں خود اس عمل کی نگرانی کرونگا تاکہ سولر پینل کی تقسیم منصفانہ ہو۔
انہوں نے کہا کہ گوادر میں پانی کے بحران پر قابو پانے کے لئے شادی کور اور سوڈ ڈیم پہلے سے تعمیر کئے گئے ہیں، گوادر کی پرانی آبادی میں پانی کی ترسیل میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کے لئے ضروری اقدامات کئے جارہے ہیں، اگلے برس مئی اور جون میں گوادر کی پرانی آبادی میں پینے کے پانی کے بحران کا مستقل حل نکل جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ گوادر کے مقامی نوجوانوں کو فنی تعلیم کی فراہمی کے لئے چین کی مدد سے اعلیٰ معیار کا فنی ادارہ ووکیشنل سینٹر تیار ہے،آئندہ چند مہینوں میں اسے فعال بنائینگے ، اعلیٰ تعلیم کی فراہمی کے لئے تربت گوادر کیمپس کو باقاعدہ گوادر یونیورسٹی کا درجہ دیا جائے گا، وائس چانسلر کی بھی تعیناتی کی گئی ہے.
گوادر یونیورسٹی کی عمارت کی تعمیر کا منصوبہ تیز کیا جائے گا تاکہ گوادر یونیورسٹی حقیقی معنوں میں کام کا آغاز کرے۔ صحت کی جدید سہولیات کی فراہمی کے لئے چین کی مدد سے 150 بیڈ کے اسپتال کی تعمیر جاری ہے۔ جس کا 20 فیصد کام مکمل کیا گیا ہے جس کی تعمیر 2022 کے آخر میں مکمل کیا جائے گا۔