• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستانی حکومت بھی افغانستان کیلئے پریشان ہے: جیک سلیوان

امریکی صدر جو بائیڈن کے مشیر برائے قومی سلامتی جیک سلیوان— فائل فوٹو
امریکی صدر جو بائیڈن کے مشیر برائے قومی سلامتی جیک سلیوان— فائل فوٹو

امریکی صدر جو بائیڈن کے مشیر برائے قومی سلامتی جیک سلیوان کا کہنا ہے کہ انسانی امداد کے لیے پاکستانی حکومت بھی افغانستان کے لیے پریشان ہے۔

یہ بات امریکی صدر جو بائیڈن کے مشیر برائے قومی سلامتی جیک سلیوان نے واشنگٹن میں مقامی تھنک ٹینک سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

ان کا کہنا ہے کہ افغان عوام کی امداد کے لیے کوششیں جاری ہیں، افغانستان کی امداد انسانی ہمدردی کی بنیاد پر کر رہے ہیں۔

جیک سلیوان نے کہا کہ افغانستان کے پیسے جاری کرنے کے لیے قانونی راستہ اختیار کرنا ہو گا، امریکا کی کوشش ہے کہ افغانستان کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد دی جائے۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان میں ترسیلاتِ زر کی اجازت بھی دی گئی ہے، اتحادیوں اور اقوامِ متحدہ سے مل کر افغانستان کی معیشت بہتر کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

امریکی صدر جو بائیڈن کے مشیر برائے قومی سلامتی نے کہا کہ طالبان سے کہا ہے کہ براہِ راست امداد کے لیے انہیں اپنے وعدے پورے کرنے ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت افغانستان کو عالمی اداروں کے ذریعے امداد دی جا رہی ہے، جانتے ہیں کہ افغانستان میں اس وقت زندگی اور موت کا مسئلہ بن رہا ہے۔

جیک سلیوان کا مزید کہنا ہے کہ افغانوں کی امداد کے لیے امریکا کے علاوہ دوسرے ممالک کی بھی ذمے داری بنتی ہے، اس بنیادی امداد کے لیے افغانستان کی سیاست کو بھی دیکھا جا رہا ہے۔

امریکی صدر کے مشیر نے یہ بھی کہا کہ اسلام آباد کے طالبان اور حقانی نیٹ ورک سے تعلقات پر واضح نہیں کہہ سکتا، اسی بنیاد پر اسلام آباد کا افغانستان میں کیسا کردار رہا کہنا مشکل ہے۔

تازہ ترین