• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی کو حق دو، سندھ حکومت کے خلاف 31 دسمبر کو اسمبلی پر دھرنے کا اعلان، سراج الحق

سندھ حکومت کے خلاف 31 دسمبر کو اسمبلی پر دھرنے کا اعلان، سراج الحق


کراچی(اسٹاف رپورٹر)امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ کراچی پورے ملک کی ماں ہے اگر یہ شہر توانا اور مضبوط ہوگا تو پورا ملک مضبوط ہوگا ۔

کراچی کے عوام ایک جائز اور قانونی اور آئینی جدوجہد کررہے ہیں ان کو تعلیم صحت روزگار ٹرانسپورٹ پانی بجلی اور گیس چاہتے ہیں۔ ان کی حق تلفی اب ختم ہونی چاہئے۔ جماعت اسلامی اہل کراچی کے ساتھ ہے اور حقوق کراچی تحریک میں ان کی پشت پر ہے،اس جدوجہد تحریک سے کراچی کے عوام کو بھی ضرور ان کا حق ملے گا۔

جماعت اسلامی کراچی کے عوام کی پشت پر ہے،اگر انہیں ان کا حق نہ دیا گیا اور مطالبات پورے نہیں کئے گئے تو ہم کراچی سے چترال تک گلی گلی کوچے کوچے کراچی کا مقدمہ لڑیں گے۔

وہ سندھ بلدیاتی بل کے خلاف جماعت اسلامی کے تحت مزار قائد تا تبت سینٹر’’کراچی بچائو مارچ‘‘ سے خصوصی خطاب کررہے تھے، اس موقع پر اسامہ رضی اور عبدالرزاق خان نے بھی خطاب کیا۔

کراچی بچائو مارچ میں بڑی تعداد میں عوام، خواتین، مختلف شعبہ ہائے زندگی وطبقات اور اقلیتی برادری سے وابستہ افراد، مزدور تاجر و صنعتکار، علماء کرام، اساتذہ کرام، وکلاء، ڈاکٹرز، انجینئرز، طلبہ، بچوں، بزرگوں اور نوجوانوں نے شرکت کی اوراہل کراچی کی حق تلفی اور سندھ حکومت کی کراچی دشمنی لسانیت وعصبیت کی سیاست کو مسترد کرتے ہوئے31دسمبر کو سندھ اسمبلی پر دھرنے کا اعلان کیا گیا۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ عظیم الشان کراچی بچاؤ مارچ پر اہل کراچی حافظ نعیم الرحمن ان کی ٹیم اور کارکنان کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ یہ عوامی جدوجہد ضرور کامیاب ہوگی۔ عوام جماعت اسلامی کا ساتھ دیں حالات ضرور بدلیں گے۔ سارے تجربات ناکام ہوگئے۔

کراچی ایک دن عالم اسلام کا قائد شہر ضرور بنے گا یہاں کے درودیوار روشن ہوں گے مسائل ضرور حل ہوں گے جماعت اسلامی عوام کی خدمت اور مسائل کے حل کی جدوجہد جاری رکھے گی۔

انہوں نے کہاکہ افسوس کہ کراچی کے عوام سے جن پارٹیوں نے ووٹ لئے ان کیلئے کچھ نہیں کیا اپنے بنک بیلنس بنائے اور کاروبار بڑھائے۔پیپلز پارٹی 14سال سے حکومت کررہی ہے یہ کراچی کیا اندرون سندھ کیلئے بھی کچھ نہیں کرسکی۔

تھر میں ہزاروں بچے بھوک سے مررہے ہیں اس پارٹی اور اس کی حکومت نے عوام کے ساتھ انصاف نہیں کیا ان کی شوگر ملوں اور کاروبار میں تو اضافہ ہوا کراچی اور اندرون سندھ کے عوام کو کچھ نہیں ملا کراچی کے لوگ سندھ کو 95فیصد ٹیکس دیتے ہیں تو پھر اس شہر کو ان کا حق کیوں نہیں دیا جاتا۔سندھ حکومت نے لاڑکانہ،سکھر،شکار پورسمیت اندرون سندھ کے شہروں کے لئے کچھ نہیں کیا اور کراچی کو بھی تباہ و برباد کررہی ہے۔

سندھ حکومت اگر کراچی کے میئر کو صرف جھاڑو دینے والے اختیارات دے گی تو پھر ایسے میئر کا کیا فائدہ، سندھ حکومت لندن، استنبول، قاہرہ کے میئر کے اختیارات اور کارکردگی اور ان شہروں کے حالات دیکھے، جب کراچی کے سارے اختیارات وزیر اعلی کے پاس ہوں گے تو مسائل کس طرح حل ہوں گے۔

وزیر اعلی سندھ جواب دیں کہ جب وہ کہتے ہیں ہم اکثریت میں ہیں تو اس کے ذریعے وہ جمہوری رائے اور سوچ کو بلڈوز کیوں کرتے ہیں؟۔بلدیاتی اداروں کو مالی، انتظامی اور سیاسی اختیارات دینے پر کیوں تیار نہیں ہوتے۔

تازہ ترین