عمر شاہد نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے تجربہ کار ونود داس کو شکست دیکر عیسی لیب سیینئرز اینڈ جونیئرز کے مینز سنگلز کا ٹائٹل اپنے نام کیا۔ لاہور سے تعلق رکھنے والے محمد احتشام نےجونیئرز انڈر 18 کے فاتحہ ہونے کا اعزازحاصل کرلیا۔ سینئرز میں ڈبلز کے فاتح ونوداس اور روبن داس رہے جبکہ نوجوان اور ابھرتے ہوئےلاہور کے اسد زمان نے تین ٹائٹلز کے ساتھ ٹینس چیمپئن شپ میں اپنا شاندار اختتام کیا۔ اسد نے بوائز انڈر 16، انڈر 14 اور ڈبلز میں کلین سویپ کرکے ٹرپل کرائون مکمل کیا۔
اسد کی چیمپئن شپ کے مختلف ایونٹس میں شاندار کارکردگی بتارہی ہے کہ مستقبل میں پاکستان کو ایک نیا اسٹار ملنے والا ہےجس سے پاکستان ٹینس فیڈریشن کی نئے کھلاڑیوں کے سامنے نہ آنے کی تھوڑی پریشانی دور ہوئی ہوگی۔ کم عمری میں قومی سطح پر کھیلے جانے تین ایونٹس میں چیمپئن ہونا مستقبل میں ایک اچھا کھلاڑی سامنے آنے کی نوید ہوسکتی ہے۔ ماڈرن کلب کراچی کے ہارڈ کورٹس پر کھیلی جانے والی چیمپئن شپ کے انڈر 18 سنگلز فائنل میں محمد احتشام نے مخالف راحم وقار کو تین سیٹ پر مشتمل مقابلے میں شکست دی۔
گرلز انڈر18 سنگلز مقابلوں میں نتالیہ زمان نے زینب علی کو شکست دی،انڈر 14 سنگلز کا ٹائٹل لاہور کے اسد زمان نے اپنے نام کیا۔ انہوں نے نادر مرزا کو شکست دی۔انڈر 12 سنگلز کے فائنل میں سمیر زمان نے لاہور کے زوہیب ملک کو سے شکست دی۔ انڈر 10 سنگلز ایونٹ راشد علی بچانی (حیدرآباد) نے جیتا، اس نےاپنے چھوٹے بھائی ماجد علی بچانی کو شکست دی۔مینز سنگلزکے فائنل میں عمر شاہد نے ونود داس کو 1-6، 1-6 کے اسکور سےزیرکیا۔ مینز ڈبلز فائنل میں عقیل شبیر اور مراد خان نے شہاب خان اور عدنان خان کو 4-8 کے اسکور سے شکست دی۔ 45 پلس ڈبلز کے فاتح ظفر حسن اور شیر احمد تھے۔
انہوں نے جاوید اقبال اور محمد الطفات کو شکست دی۔ 55 پلس ڈبلز میں پاشا اور جاوید نے ظفر حسن اوررضی نواب کو شکست دیکر ٹرافی کے حق دار قرار پائے۔ پاکستان ٹینس فیڈریشن کے زیراہتمام اور ڈاکٹر عیسیٰ لیبارٹری اینڈ ڈائیگنوسٹک سینٹر کے تعاون سے یہ 10 ایونٹ تھا۔ فائنلز کی تقریب کے مہمان خصوصی نو منتخب روٹری انٹرنیشنل ڈائریکٹر محمد فیض قدوائی تھے جنہوں ایونٹس کے فاتح اور رنر اپ کو انعامات اور ٹرافیاں دیں۔اس موقع پر مسٹر اسلم رینجر، انور بیگ ، زبیر حمید مہمان اعزازی تھے۔
فیض قدوائی نے عیسٰی لیب کی کمیونٹی کی فلاح و بہبود اور کھیلوں کے لیے خدمات کی تعریف کرتے ہوئےکہا کہ ٹینس بلاشبہ دنیا کا ٹاپ گیم ہے اور لوگ اسے زوق و شوق سے کھیلتے اور دیکھتے ہیں ہمیں بھی اس کھیل کو پروان چڑھانے میں اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ انہوں نے ٹینس مقابلوں میں اپنا حصہ ڈالنے اور رواں ماہ ایک شاندار ٹینس ٹورنامنٹ کرانے کا اعلان کیا۔ محمد خالد رحمانی نے عیسٰی لیب، خاص طور پر ڈاکٹر فرحان عیسی کا گزشتہ 10 سالوں سے ٹینس کو سپورٹ کرنے پر شکریہ ادا کیا اور اس ماہ کے آخر میں پہلی مسلم اسپورٹس رینکنگ ٹینس چیمپئن شپ منعقد کرنے کا اعلان کیا۔
انہوں نے ماڈرن کلب اور اس کے ممبران اور ارگنائزنگ سیکرٹری سرور حسین کا بہترین ٹورنامنٹ کرانے پر شکریہ ادا کیا۔صدر سندھ ٹینس ایسوسی ایشن، گلزار فیروز ، ظفر حسن اور اسلم رینجر نے بھی اختتامی تقریب سے خطاب کیا۔ خالد شمسی، رضا علی مرزا، ثاقب لطیف، محمد تقی، کلیم اعوان، پروین اختر، رئیسہ اشفاق،افشاں فاطمہ اور دیگر نےایونٹس کے دوران کھلاڑیوں کی کارکردگی کو سراہا۔