• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن


گوادر میں لانچوں اور کشتیوں پر مچھلی کا شکار کرنا اب پرانی بات ہوگئی، جدید دور کے تقاضوں کو مد نظر رکھتے ہوئے ماہی گیروں نے اسپیڈ بوٹ کے ذریعے مچھلی کا شکار شروع کردیا ہے۔

گوادر میں مچھلی کے شکار میں بھی اب جدت آگئی ہے، ماہی گیروں نے کشتیوں اور لانچوں کے ذریعے پرانے طریقے کو ترک کرکے اسپیڈ بوٹس کا استعمال شروع کردیا ہے۔ یہ تجربہ ماہی گیروں کے لئے تیز، سستا اور فائدے مند ثابت ہورہا ہے۔

ایک ماہی گیر کا کہنا تھا کہ اسپیڈ بوٹ بہت فائدہ ہے، یہ جلدی جاتی ہے اور جلدی آتی ہے، اس کا خرچہ  بھی کم ہے۔

ماہی گیر نے کہا کہ اسپیڈ بوٹ کاروبار کے لئے صیحح ہے لکڑی والی بوٹ بہت مہنگی پڑتی ہے۔

ماہی گیر نے مزید بتایا کہ اس کی قیمت اتنی نہیں ہے دو لاکھ روپے کی ہے، جب ہم نے لی تھی تو یہ ڈیڑھ لاکھ روپے کی تھی۔

اسپیڈ بوٹس کے بڑھتے استعمال پر ماہی گیر کہتے ہیں اگر اسے یہاں ہی بنایا جائے تو انہیں مزید مالی فوائد حاصل ہوسکتے ہیں۔

تازہ ترین