• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مردان، ڈاکٹروں کی مبینہ غفلت نےخاتون مریضہ کی جان لے لی

مردان( نمائندہ جنگ ) مردان میڈیکل کمپلیکس  میں ڈاکٹروں کی مبینہ غفلت کے باعث  خاتون جاں بحق ہوگئی ،ورثاء نے عملہ کے خلاف شدید احتجاج کیا ہے، علاقہ توت کلے بخشالی کے رہائشی فاروق ولد عثمان غنی کے مطابق اس کی بیوی حاملہ تھی 5مئی کو ایم ایم سی کے گائنی وارڈ میں داخل کیا گیاآپریشن کے ذریعے بچی پیدا ہوئی تاہم تیسرے  ہی روز  میری بیوی کی طبیعت بگڑ گئی جس پر اس کو آئی سی یو وارڈمنتقل کیا گیا  ۔فاروق نے ’’ جنگ ‘‘ سے بات چیت کرتے ہوئے  بتایا کہ مریضہ  کا پیٹ  پھول گیا تھا باربار رابطوں اورمنت سماجت کے باوجود ڈاکٹر اس کی بات سننے کو تیارنہیں تھے۔ بعد میں گائنی لیڈی ڈاکٹر نے   بغیر پوچھے دوبارہ آپریشن  کردیاجس پر اس حالت بگڑ گئی تو مریضہ کو ایک سادہ کاغذ پرپشاور ریفر کردیاگیافاروق کے مطابق وہ مریضہ کو لے کر پشاور آیا تاہم  لیڈی ریڈنگ میں ڈاکٹروں نے اسے ایڈمٹ کیا اورنہ ہی  خیبر ٹیچنگ ہسپتال میں کسی نے میری مدد کی جس پر وہ واپس گاؤں آیا او ر  دوبارہ ایم ایم سی ہسپتال میں اپنی بیوی کو داخل کیا تاہم صبح سے رات 10بجے تک مریض سٹریچر پرپڑی رہی اور کوئی بھی ڈاکٹر اسے داخل کرنے کے لئے تیا رنہیں تھا فاروق کے مطابق سرجیکل وارڈ کے ڈاکٹر عذیر نے ترس کھا کر رات گئے اسے ایڈمٹ کیا ۔ تیسرے آپریشن کے لئے مریضہ کو لے جایا جارہاتھا کہ وہ دم توڑ گئی انہوںنے الزام عائد کیا کہ کسی سینئر ڈاکٹر نے اس کے مریض کو ہاتھ تک نہیں لگایا مجھ سے 8بیگ خون کا بندوست کرایاگیا دھکے اورمنت سماجت کرکے بھی میری بیوی کی جان نہیں بچائی گئی دریں اثنا ء فاروق کی درخواست پر تھانہ شیخ ملتون پولیس نے گائنی وارڈ کی لیڈی ڈاکٹر کے خلاف مقدمہ درج کرلیاگیا ہے جبکہ ہسپتال کے ڈپٹی میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر جاوید اقبال نے رابطہ پر بتایا کہ مریضہ کا پوسٹ مارٹم کیاگیا اور پیٹ میں کسی قسم کی چیز نہیں تھی ۔
تازہ ترین