اسلام آباد(نمائندہ جنگ) چیف جسٹس گلزار احمد نے لاہور ہائیکورٹ کی خاتون جج جسٹس عائشہ ملک کو سپریم کورٹ میں ترقی دینے کیلئے ایک بار پھر انکا نام تجویز کرتے ہوئے جوڈیشل کمیشن کا اجلاس طلب کرلیا ہے ، کمیشن کے چیئرمین /چیف جسٹس کی سربراہی میں یہ اجلاس 6 جنوری کو منعقد ہوگا،جس میں جسٹس عائشہ ملک کو سپریم کورٹ میں ترقی دینے پر ایک بار پھر غورکیا جائے گا ، یا درہے کہ اس سے قبل بھی جسٹس عائشہ ملک کو سپریم کورٹ میں ترقی دینے کے حوالے سے اجلاس ہوا تھا جس میں جسٹس (ر)دوست محمد خان نے جسٹس عائشہ ملک کو سپریم کورٹ میں ترقی دینے کی مخالفت کی تھی، جس پر انکی ترقی کا معاملہ چار چار سے ٹائی ہوگیا تھا اور وہ سپریم کورٹ کی پہلی خاتون جج بننے کا اعزاز حاصل نہ کر سکیں تھیں ،تاہم اب جسٹس دوست محمد کی بطور رکن جوڈیشل کمیشن مدت ختم ہوگئی ہے اور انکی جگہ پر جسٹس (ر ) سرمد عثمانی رکن منتخب ہو گئے ہیں ،دوسری جانب پاکستان بار کونسلء کے چیئرمین خوشدل خان نے جسٹس عائشہ ملک کو سپریم کورٹ ،میں ترقی دینے کیلئے زیر غور لانے پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جسٹس عائشہ ملک کو سنیارٹی کے اصول کر نظر انداز کرکے سپریم کورٹ لایا جا رہا ہے، تمام عدالتوں میں ججوں کی تقرریوں پر سنیارٹی کو مدنظر رکھا جائے ،اعلیٰ عدلیہ میں ججز تقرریوں میں پک اینڈ چوز کا طریقہ کار رکنا چاہیے،بصور ت دیگر قانون دان برادری راست اقدام اٹھانے پر مجبور ہوجائیگی ۔