• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ٹائر پھٹنے کے حادثے والے کارگو جہاز کیلئے لاہور ڈراؤنا خواب بن گیا

لاہور ایئرپورٹ کے رن وے پر ٹائر پھٹنے کے حادثے کا شکار کارگو کمپنی کے بوئنگ جہاز کی بدقسمتی یا محض اتفاق کہ حادثے کے بعد دوسری بار لاہور آنے پر اسے رن وے نصیب نہ ہوا اور طیارے کو واپس اپنے ہیڈ کوارٹر جانا پڑا۔

ایوی ایشن ذرائع کے مطابق روانگی کے وقت لاہور کا موسم انتہائی مناسب تھا، بین الاقوامی کارگو کمپنی کا بوئنگ 767 طیارہ جمعہ کی صبح 6 بجکر 34 منٹ پر کویت سٹی سے فلائٹ ای ایس 179 کے طور پر لاہور کیلئے روانہ ہوا۔

ایوی ایشن ذرائع کے مطابق رجسٹریشن اے 9 سی- ڈی ایچ یو کا یہ حامل طیارہ جونہی پنجاب کی فضائی حدود میں داخل ہوا تو لاہور کا موسم اچانک شدید خراب ہوگیا۔ ملکی اور غیر ملکی درجن سے زائد پروازوں کی لینڈنگ روک دی گئی۔ بیشتر جہازوں کو متبادل ایئر پورٹس پر لینڈنگ کرائی گئی تاہم ان پروازوں میں ای ایس 179 لگ بھگ 20 منٹ تک لاہور کی فضا میں چکر کاٹتا رہا۔ طیارہ بالآخر اڑان کے آٹھ گھنٹے کے بعد مقامی وقت شام 4 بجکر 56 منٹ پر اپنے ہیڈکوارٹر بحرین لینڈ کر گیا۔

بظاہر یہ معمولی بات ہے کیونکہ فضائی سفر میں اکثر ایسا ہوتا ہے مگر اس طیارے کے حوالے سے یہ دلچسپ واقعہ ہے۔ کیونکہ یہ وہی طیارہ ہے جس کے ساتھ گزشتہ سال 15 اکتوبر کو لاہور انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے ٹیک آف کے دوران ٹائر پھٹنے کا حادثہ پیش آیا تھا۔

اس بنا پر علامہ اقبال ایئرپورٹ پر فلائٹ آپریشن ساڑھے 10 گھنٹے بند رہا تھا۔ مرمت کیلئے اس طیارہ نے 9 دن لاہور میں ہی گزارے تھے۔ 23 اکتوبر کو لاہور سے جانے کے بعد یہ جہاز گزشتہ روز دوسری بار لاہور ایئرپورٹ پر لینڈ نہ کرسکا۔

چھبیس دسمبر کو بھی کویت سٹی سے فلائٹ ای ایس 179 کے طور لاہور پہنچنے پر شدید دھند کے باعث اس طیارے کو واپس کراچی بھیج دیا گیا تھا جہاں سے یہ بحرین روانہ ہوگیا تھا۔

قومی خبریں سے مزید