• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اپنی موجودگی تک جوکام کرنا ہوگا کروں گا، جسٹس گلزار احمد

’اپنی موجودگی تک جوکام کرنا ہوگا کروں گا‘
’اپنی موجودگی تک جوکام کرنا ہوگا کروں گا‘

چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد کا کہنا ہے کہ اپنی موجودگی تک جوکام کرنا ہوگا کروں گا۔

جسٹس گلزار احمد نے مٹھی ڈسٹرکٹ بار میں وکلاء سے خطاب میں کہا کہ مجھے تھرپارکر آنے کا بہت شوق ہے، میں یہاں کے رنگوں، ثقافت سے بہت متاثر ہوں، یہاں بہت سے قدرتی وسائل ہیں، سب سے بڑی کیٹل انڈسٹری ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہاں زراعت بھی ہے حالانکہ پانی کی کمی ہے، یہاں کچھ صحرا کچھ جزوی صحرا اور کہیں ہریالی ہے، بہت افسوس ہوتا ہےکہ تھر کے عوام کو ان کا حصہ نہیں دیا جاتا، یہ براہ راست انسانی حقوق پر حملہ ہے۔

چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ حکومت کی اس میں کوئی کرم نوازی نہیں ہے کہ بنیادی سہولتیں دے، بنیادی سہولتیں تھر کے عوام کا حق ہے، نہ دینا جرم ہے، بنیادی اصول ایسے جو آئین کے تحت دیئے گئے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ تھرکے عوام کو محروم رکھاجائے گا تو ملک کی خدمت نہیں ہوگی، تھر کے لوگوں کا حق ہے کہ ان کو تعلیم، پانی اور صحت کی سہولتیں دی جائیں۔

انہوں نے کہا کہ جب میں سندھ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کا جنرل سیکریٹری تھا اس وقت یہاں قحط تھا، ہم لوگوں نےچندہ جمع کر کے یہاں راشن کے8 ٹرک بھیجےاور گھر گھر تقسیم کئے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ طے کیا کہ جب بھی وقت ملا تو تھرپارکر ضرور جایا کروں گا، میں نے پورے سندھ اور پاکستان کے دورے کئے، میرا دل یہاں بہت لگتا ہے۔

قومی خبریں سے مزید