• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ملتان سمیت 13اضلاع میں سرکاری سکولوں پرقبضےواگزارکرانیکاحکم

بہاولپور(ڈسٹرکٹ رپورٹر)ملتان سمیت صوبہ بھر کے 13اضلاع میں سرکاری سکولوں کی عمارتوں اوراراضی پر مختلف محکموں سمیت پرائیوٹ قبضہ مافیا کی جانب سے گزشتہ کئی سالوں سے قبضوں کاانکشاف ہواہے،سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ حکومت پنجاب نے متعلقہ اضلاع کے ڈی سی اوز کوفوری طورپر سکولوں کی عمارتوں اور اراضی پر قبضوں کوفوری وا گزار کرانے کی ہدایت جاری کردی۔ تفصیلات کے مطابق سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ حکومت پنجاب کی جانب سے ضلع ساہیوال، اٹک، فیصل آباد، گجرانوالہ،ملتان، مظفرگڑھ، رحیم یارخان، بہاولنگر، بہاولپور، جھنگ،لودھراں، راجن پور اوروہاڑی کے ڈی سی اوز کوجاری کردہ مراسلے میں انکشاف کیاگیاہے کہ ساہیوال کے گورنمنٹ ہائی سکول سٹی حاصلپور پر 1975ء سے جانباز فورس، گورنمنٹ ہائی سکول 138/0-LSWLپر فوڈ ڈیپارٹمنٹ کا 1997سے ،اٹک کے گورنمنٹ گرلز ہائی سکول شاہین باغ پر 2001ء سے یونین کونسل ساروالا۔ ضلع فیصل آباد کے گورنمنٹ ٹیکنیکل ہائی سکول پیپلز کالونی پر جولائی 2015ء سے ایف بی آئی ،گورنمنٹ ضیاء گرلز ہائی سکول ایوب ریسرچ فیصل آباد پر جولائی 2014ء سے گورنمنٹ کالج فارویمن ایوب ریسرچ ،گورنمنٹ گرلزہائی سکول 467GBفیصل آباد کے 10کنال 15مرلے پر 1990ء سے  ،گورنمنٹ ہائی سکول 96/RBفیصل آبادکے بیس کنال اراضی پر 1995ء سے جبکہ گورنمنٹ گرلز ہائی سکول 400GBفیصل آباد کے 11.5مرلے اراضی پر 2002ء سے پرائیویٹ قبضہ مافیا کاقبضہ ہے۔ بہاولپور کے گورنمنٹ ہائی سکول صادق عباس احمد پورایسٹ کے ہوسٹل پورشن پر 2014ء سے ووکیشنل ٹریننگ انسٹیٹیوٹ ،گورنمنٹ گرلز ہائی سکول خیرپورٹامیوالی کے دو کلاس روموں پر ووکیشنل ٹریننگ انسٹیٹیوٹ کاجنوری 2015ء سے ناجائز قبضہ ہے۔گجرانوالہ کے گورنمنٹ ہائی سکینڈری سکول گھگھر منڈی کی بلڈنگ پر پنجاب پولیس کا 1986ء سے قبضہ ہے۔ ملتان کے گورنمنٹ ہائیر سکینڈری سکول JPPWپر 1999ء سے  ڈگری کالج فار بوائز جلالپور پیروالاکا جبکہ گورنمنٹ مسلم ہائی سکول  ملتان کے 6کلاس روموں، چار باتھ روموں اورسائیکل سٹینڈ پر 2006ء سے جانباز فورس کاقبضہ ہے۔ ضلع مظفرگڑھ کے گورنمنٹ COMPسکول مظفرگڑھ کے 9کلاس روموں پر 1975ء سے جانبار ٹریننگ ٹیم،گورنمنٹ ہائی سکول جتوئی کے چھ کلاس رومز اوردوبرآمدوں پر 2005 ء سے PVTC،گورنمنٹ ہائی سکینڈری سکول چوک سرور شہید کی 40کنال اراضی پر 2009ء سے گورنمنٹ ڈگری کالج فار ویمن ، گورنمنٹ ہائی سکول کوٹ ادو کے دو کلاس روموں پر 2011ء سے ادارہ تعلیم آگاہی ، گورنمنٹ ہائی سکول علی پور کی چارکنال اراضی اورپلے گراؤنڈ پر جنوری 2015ء سے ریسکیو 1122کا جبکہ گورنمنٹ ہائی سکول کوٹ ادو کے تین کلاس رومز پر 31مئی 2015ء سے ووکیشنل ٹریننگ انسٹیٹیوٹ کاقبضہ ہے۔ ضلع رحیم یارخان کے گورنمنٹ پائلٹ سکینڈری سکول رحیم یارخان کے ایک بڑئے پورشن پر 2006ء سے ایک خفیہ ادارے کاقبضہ ہے۔ بہاولنگر کے گورنمنٹ COMPسکول بہاولنگر کے 14کلاس روموں پر ووکیشنل ٹریننگ انسٹیٹیوٹ بہاولنگر،دوبلاکس اور بیس کلاس روموں پر اسلامیہ یونیورسٹی بہاولنگر کیمپس اور ڈی ایس پی پٹرولیم پولیس بہاولنگر کا 2004ء سے قبضہ ہے۔ جھنگ کے گورنمنٹ COMPماڈل ہائی سکول جھنگ پر 2005ء سے لاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی جھنگ کیمپس کاناجائز قبضہ ہے۔رپورٹ میں مزید انکشاف کیاگیاکہ لودھراں کے گورنمنٹ گرلز ہائی سکینڈری سکول 365/WBکے چار کلاس روموں پر گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج چک دوست محمد کا 2012ء سے قبضہ ہے۔راجنپور ضلع کے بوائز ہوسٹل فار ٹریول ایریا کے چار کلاس روموں پر موٹروئے آفس،پانچ کلاس روموں پر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن آفس، تین کلاس روموں پر یونین کونسل آفس راجن پور شرقی اور تین کلاس روموں اوردوباتھ روموں پریونین کونسل راجن پورکا 1995ء سے قبضہ ہےجبکہ وہاڑی ضلع کے گورنمنٹ بوائز ماڈل ہائی سکول وہاڑی کے 17کلاس روموں، پرائمری پورشن بلڈنگ پر 2015ء سے  ذکریا یونیورسٹی ملتان سب کیمپس وہاڑی کا قبضہ ہے جس کی وجہ سے ان سکولوں کے طالب علموں کی تعلیم پر انتہائی برئے اثرات مرتب ہورہے ہیں لہٰذا فوری ان سکولوں کی پراپرٹی پر ناجائز قبضے کوختم کرایاجائے۔
تازہ ترین