شاہ رخ جتوئی جس مرض کے بہانے پرائیویٹ اسپتال بھیجا گیا وہ سامنے آگیا۔
محکمہ داخلہ سندھ نے شاہ رخ جتوئی کو پروکٹواسکوپی کے لیے 5 مئی 2021ء کو اسپتال جانے کی اجازت دی تھی۔
محکمہ داخلہ سندھ نے شاہ رخ جتوئی کو بڑے اسپتال بھیجنے کے لیے لیٹر جاری کیا تھا۔
طبی ماہرین کے مطابق پروکٹو اسکوپی عموماً بواسیر کی تشخیص کے لیے کی جاتی ہے، یہ سہولت جناح اسپتال سمیت اکثر سرکاری اسپتالوں میں موجود ہے۔
شاہ رخ جتوئی 5 منٹ کے پروسیجر کے لیے ساڑھے 7 ماہ نجی اسپتال میں داخل رہا۔
گیسٹرو اینٹرولوجسٹ ڈاکٹر سعد خالد نیاز نے پروکٹو اسکوپی کےلیے اسپتال میں داخل کرنا انتہائی احمقانہ ہے۔
واضح رہے کہ شاہ رخ جتوئی سے متعلق اہم انکشاف سامنے آیا تھا کہ ملزم کئی ماہ سے جیل کے بجائے کراچی کے ایک نجی اسپتال میں رہ رہا ہے، اسپتال شاہ رخ جتوئی کے خاندان نے کرائے پر حاصل کر رکھا ہے۔
25 دسمبر 2012 کو مقتول شاہ زیب خان کی بہن کے ساتھ شاہ رخ جتوئی اور اس کے دوست غلام مرتضیٰ لاشاری کی جانب سے بدسلوکی کی گئی جس پر شاہ زیب مشتعل ہو کر ملزمان سے لڑ پڑا۔
موقع کے وقت معاملے کو رفع دفع کردیا گیا تاہم شاہ رخ جتوئی نے دوستوں کے ساتھ شاہ زیب کی گاڑی پر فائرنگ کر کے اسے قتل کردیا تھا۔