• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

74 سالہ تاریخ میں اس سے زیادہ نا اہل حکومت نہیں دیکھی، شہباز شریف

فوٹو: اسکرین گریب
فوٹو: اسکرین گریب

اپوزیشن لیڈر شہباز شیریف نے کہا ہے کہ پاکستان کی 74 سالہ تاریخ میں اس سے زیادہ نا اہل حکومت نہیں دیکھی، وقت آ گیا ہے حکومت سے چھٹکارہ حاصل کرنے کے لیے ہر آئینی اور قانونی راستہ اختیار کیا جائے۔

قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور اپوزیشن اتحاد پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے اہم ملاقات کی ہے۔ 

ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کا کہنا تھا کہ کافی عرصے سے میری مولانا فضل الرحمان سے ملاقات نہیں ہوئی تھی، آج حکومت کے ظالمانہ اقدامات اور منی بجٹ سے متعلق گفتگو ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے بلدیاتی انتخابات میں پی ٹی آئی کو شکست فاش ہوئی۔

ان کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم نے 23 مارچ کو مہنگائی مارچ کا اعلان کر رکھا ہے۔

حکومت کے منی بجٹ پر شہباز شریف کا کہنا تھا کہ منی بجٹ سے مہنگائی کا نیا طوفان آنے والا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 74 سال میں پاکستان اپنے مشکل ترین دور سے گزر رہا ہے، ایوان میں حکومت کے ظالمانہ اقدامات اور منی بجٹ کا بھرپور مقابلہ کریں گے۔

اس موقع پر مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ تعجب کی بات ہے کہ حکومت کو عوام کا احساس نہیں بین الاقوامی اداروں کا مفاد عزیز ہے، موجودہ صورتحال میں مہنگائی مارچ مزید ناگزیر ہوگیا ہے، پی ڈی ایم مہنگائی کے خلاف عوام کی آواز بنے گی۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ نواز شریف کی حکومت میں موٹرویز کا جال بچھایا گیا، بجلی کی پیداوار میں اضافہ ہوا، ہم بند کمروں میں کسی پروجیکٹ کے افتتاح کے قائل نہیں۔

سربراہ پی ڈی ایم کا کہنا تھا کہ چین پاکستان میں سرمایہ کاری کررہا تھا اس کو جمود کی طرف دھکیلا گیا، اس حکومت کو سی پیک کے کسی پروجیکٹ کا افتتاح کرنے کا حقدار نہیں سمجھتے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ ڈیرہ اسماعیل خان تک ریلی لے کر جائیں گے اور عوام خود جگہ جگہ پروجیکٹس کا افتتاح کریں گے۔

مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ غور کر رہے ہیں کہ اس حکومت کو فوری رخصت کرنے کے کیا آپشن ہوسکتے ہیں، عمران خان اور اس حکومت کو یہ حق نہیں دیتے کہ آزاد ریاست کو دوبارہ کالونی بنائیں۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ فوج کو طلب کرنے والی بات کو مسترد کرتے ہیں الیکشن کمیشن غلا م نہ بنے، مرضی کے نتائج حاصل کرنے کے لیے نئے نئے لوگوں کو ایمرجنسی میں تعینات کیا جارہا ہے۔

قومی خبریں سے مزید