• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ناظم جوکھیو قتل کیس: پراسیکیوشن نے حتمی چالان کے لیے پھر وقت مانگ لیا


کراچی کی جوڈیشل مجسٹریٹ ملیر کی عدالت نے بہیمانہ تشدد سے جاں بحق ناظم جوکھیو قتل کیس میں پولیس کو حتمی چالان جمع کروانے کے لئے چوتھی بار مہلت دے دی۔

کیس میں پیپلزپارٹی کے رکن قومی اسمبلی سمیت 6 ملزمان جیل میں ہیں۔

گذشتہ سال نومبر میں جام ہاؤس میں تشدد سے جاں بحق ناظم جوکھیو قتل کیس کی سماعت جوڈیشل مجسٹریٹ ملیر کی عدالت میں ہوئی، تفتیشی افسر، ڈسٹرکٹ پراسیکیوٹر اور فریقین کے وکلا عدالت میں پیش ہوئے۔

 پراسیکیوٹر نے مقدمے کا حتمی چالان پیش کرنے کے لئے مزید وقت مانگ لیا موقف اختیار کیا کہ ابھی تک فارنزک سائنس لیبارٹری رپورٹ (ایف ایس ایل) موصول نہیں ہوسکی ہے حتمی چالان کی فائل پراسیکیوٹر جنرل کو بھیجی گئی ہے، جو واپس موصول نہیں ہوئی ہے۔

 جس پر عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ حتمی چالان جمع ہوئے کافی وقت ہوچکا ہے ابھی تک عدالت میں پیش کیوں نہیں کیا جاسکا؟ جس پر پراسیکیوٹر نے کہا کہ چالان پہلے ماڈل کورٹ میں پانچ دن رہا کیوں کہ وہاں دیگر ملزمان کی ضمانت کی درخواست پر فیصلہ ہونا تھا اس کے اگلے دن فائل پراسیکیوٹر جنرل کو بھیجی گئی جو کہ اب تک واپس نہیں آسکی ہے۔

 پراسیکیوٹر جنرل سے کیس کی حدود کے حوالے سے ہدایت مانگی ہے جس پر عدالت نے کہا کہ واقعہ کو پیش آئے ہوئے مہینوں گزر چکے ہیں اور ابھی تک حتمی چالان پیش نہیں کیا جاسکا ہے۔

 عدالت نے پراسیکیوشن کو حتمی چالان جمع کروانے کے لیے 26 جنوری تک کے لیے مہلت دے دی جبکہ مدعی مقدمہ کے وکیل نے کہا کہ حتمی چالان پیش ہونے کے بعد دہشتگردی کی دفعات شامل کرنے پر دلائل دیں گے۔

سیشن عدالت نے ضمانتیں منسوخ کرنے کے حکم نامے میں مقدمہ دہشتگردی کا قرار دیا ہے کیس میں پیپلز پارٹی کے رکن صوبائی اسمبلی جام اویس سمیت 6 ملزمان عدالتی ریمانڈ پر جیل میں ہیں جبکہ پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی جام عبد الکریم سمیت دو غیر ملکیوں کو پولیس نے عبوری چالان میں مفرور قرار دیا تھا۔

قومی خبریں سے مزید