وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ انہوں نے بینظیر بھٹو کو بھی سمجھایا تھا جلسہ نہ کریں، پر انہوں نے کیا اور شہید ہوگئیں۔
وزیر داخلہ شیخ رشید نے اپوزیشن کو وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ سیاستدانوں کو ’’تھریٹ‘‘ ہے کوویڈ بھی تیزی پر ہے۔
شیخ رشید نے کہا کہ او آئی سی اجلاس کی وجہ سے آدھا اسلام آباد وزیر داخلہ کی بجائے کسی اور کے کنٹرول میں ہوگا۔
شیخ رشید نے کہا کہ سیاستدانوں کے راستے بند ہوں گے، انہیں سمجھ آجانی چاہیے۔
اس سے قبل سینیٹ کے اجلاس میں وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کو ڈرا نہیں رہا، 23 مارچ کو آنا ہے تو شوق پورا کرلیں، میں کہوں گا کہ دہشتگردی اور کورونا کا خطرہ ہے، اپوزیشن 23 کے بجائے 27 مارچ کو اسلام آباد آجائے، 23 مارچ کو آدھا اسلام آباد کسی اور کے کنٹرول میں ہوگا، جیمرز لگے ہوں گے، میڈیا پر ان کا شو نہیں چلے گا۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ہمیں دہشت گردی کے خلاف ایک بیانیہ بنانا چاہیے، سات سال پہلے جو نعرہ لگاتا تھا گرتی ہوئی دیوار کو ایک دھکا اور دو آج تک یہی نعرہ چل رہا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ٹی ٹی پی کے کئی گروپ بن چکے ہیں ان کے ناموں میں نہیں جانا چاہتا، بلوچستان کے ساتھ دو سو کلو میٹر باڑ لگانا باقی ہے، بھارت کبھی افغان طالبان اور پاکستان کے بہتر تعلقات نہیں چاہتا۔
شیخ رشید کا کہنا تھا پاکستان میں فرقہ وارانہ دہشتگردی بھی ہے، ہم اندر کچھ اور باہر کچھ اور تقریر کرتے ہیں، زیادہ باتیں کیں تو میڈیا میں طوفان اٹھ جائےگا۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ بھارتی ایجنسی ’را‘ پاکستانی جرائم پیشہ افراد کا استعمال کررہی ہے۔