وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ پاکستان کسی قیمت پر بھی دہشتگردی کی اجازت نہیں دے گا، طالبان سے اب کوئی مذاکرات نہیں ہورہے۔
سینیٹ کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ دہشتگردی کا مقابلہ کرنے کے لیے اپوزیشن کے ساتھ ہیں، ملک آپ کو بھی اتنا ہی عزیز ہے جتنا عمران خان کو عزیز ہے۔
شیخ رشید نے کہا کہ داسو اور گوادر واقعے کے ملزمان کو گرفتار کیا گیا، عمران خان کی حکومت چین کے ساتھ سی پیک معاہدے کو آخری وقت تک نبھائے گی۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ ہمیں دہشت گردی کے خلاف ایک بیانیہ بنانا چاہیے، سات سال پہلے جو نعرہ لگاتا تھا گرتی ہوئی دیوار کو ایک دھکا اور دو آج تک یہی نعرہ چل رہا ہے۔
شیخ رشید نے کہا کہ ٹی ٹی پی کے کئی گروپ بن چکے ہیں ان کے ناموں میں نہیں جانا چاہتا، بلوچستان کے ساتھ دو سو کلو میٹر باڑ لگانا باقی ہے، بھارت کبھی افغان طالبان اور پاکستان کے بہتر تعلقات نہیں چاہتا۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ پاکستان میں فرقہ وارانہ دہشتگردی بھی ہے، ہم اندر کچھ اور باہر کچھ اور تقریر کرتے ہیں، زیادہ باتیں کیں تو میڈیا میں طوفان اٹھ جائےگا۔
شیخ رشید نے کہا کہ بھارتی ایجنسی ’را‘ پاکستانی جرائم پیشہ افراد کا استعمال کررہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کو ڈرا نہیں رہا، 23 مارچ کو آنا ہے تو شوق پورا کرلیں، میں کہوں گا کہ دہشتگردی اور کورونا کا خطرہ ہے، اپوزیشن 23 کے بجائے 27 مارچ کو اسلام آباد آجائے، 23 مارچ کو آدھا اسلام آباد کسی اور کے کنٹرول میں ہوگا، جیمرز لگے ہوں گے، میڈیا پر ان کا شو نہیں چلے گا۔