• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ریور راوی اربن پراجیکٹ کےخلاف کیس کا تحریری فیصلہ جاری



لاہور ہائی کورٹ  نے ریور راوی اربن پراجیکٹ کے خلاف کیس کا تحریری فیصلہ جاری کردیا۔

عدالت نے  ریور راوی اربن پراجیکٹ کو کالعدم قرار دیا تھا، جسٹس شاہد کریم نے 219 صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کیا۔

تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ روڈا قانون کے تحت ذاتی ماسٹر پلان بنانے میں ناکام رہا، ماسٹر پلان کے بغیر بنائی کوئی بھی اسکیم غیر قانونی ہوتی ہے۔

 فیصلے میں کہا گیا روڈا ترمیمی آرڈیننس کی دفعہ 4 آئین کے آرٹیکل 140اے سے متصادم ہے، لوکل گورنمنٹ سے بغیر معاہدے روڈا کی ماسٹر پلاننگ، اس کے ماتحت اسکیمز غیر قانونی ہیں۔

لاہور ہائی کورٹ کے  تحریری فیصلے میں روڈا ایکٹ کے سیکشن  618(2), 29, 30, 31  کو غیر آئینی قرار دیا گیا ہے، روڈا کا ترمیمی آرڈیننس بھی غیر آئینی قرار دیا گیا ہے۔

 تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ روڈا کا ترمیمی آرڈیننس آئین کے آرٹیکل 128 کے تحت لوازمات پورے کرنے میں ناکام رہا۔

عدالت نے کہا کہ زرعی اراضی اسی وقت حاصل کی جاسکتی ہےجب باقاعدہ لیگل فریم ورک موجود ہو، زرعی اراضی قانونی طور پر ہی ایکوائر کی جاسکتی ہے۔

تحریری فیصلے میں ماحولیاتی اثرات کی رپورٹ نہ ہونے پر زمین کے حصول کے لیے دفعہ 4 کا نوٹیفکیشن بھی کالعدم قرار دیا گیا۔

 عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ لاہور اور شیخوپورہ کے کلیکٹر زمین ایکوائر کرنے میں قانون پر عمل کرنے میں ناکام رہے، روڈا کی جانب سے قرض کا حصول ایکٹ کی دفعہ 26 کےخلاف ہے، روڈا پنجاب حکومت سے لیا گیا قرضہ 2 ماہ میں واپس کرے۔

قومی خبریں سے مزید