امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان کو شہر قائد کا پانی کم کرنے پر وفاق سے شکایت ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ کی قیادت میں صوبائی حکومت کے وفد سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کو خوش آئند قرار دیتے ہیں، لیکن یہ فیصلہ 2021ء کے بلدیاتی قانون سے متعلق نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی کے بڑے مسائل کا تعلق صوبائی حکومت سے ہے، سندھ حکومت سے معاہدے میں طے پایا تھا کہ مذاکراتی کمیٹی برقرار رہے گی۔
امیر جماعت اسلامی نے مزید کہا کہ مسائل کے حل کا مطالبہ بھی کریں گے، اس کے لئے احتجاج بھی کریں گے، وفاق سے شکایت ہے کہ 650 ملین گیلن پانی کو 250 کردیا۔
اُن کا کہنا تھا کہ اگر وفاق نظرانداز کررہا ہے تو صوبائی حکومت کوئی منصوبہ بنائے، ہمارا واضح موقف ہےکراچی کو مالیاتی اور انتظامی طور پر بااختیار کیا جائے۔
حافظ نعیم الرحمان نے یہ بھی کہا کہ سندھ حکومت کی جانب سے کراچی کو بااختیار بنانے پر پیشرفت ہورہی ہے، جو چیزیں معاہدے میں طے ہوئیں اس پر سب کا اتفاق ہونا خوش آئند ہے۔
انہوں نے کہا کہ معاہدے میں موٹروہیکل ٹیکس بھی منظور کیا گیا جو انتہائی خوش آئند ہے، واٹر بورڈ اور سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کا براہ راست ذمہ دار کراچی کا مئیر ہوگا، جن چیزوں پر اتفاق نہیں ہوا اس کے لیے مذاکرات جاری رہیں گے۔