وزیراعظم کے معاون خصوصی علی نواز اعوان نے دعویٰ کیا ہے کہ نواز شریف کی صحت جانچنے کے لیے نواز کی پہلی رپورٹس بنانے والے ڈاکٹر لارنس کو بھی ای میل بھیجی گئی تھی۔
جیو نیوز کے پروگرام ’کیپیٹل ٹاک‘ میں میزبان منیب فاروق نے ان سے پوچھا کہ حکومت نے ڈاکٹر لارنس کو ای میل کب بھیجی؟ علی نواز اعوان اس سوال کا جواب نہ دے سکے۔
پروگرام میں علی نواز اعوان کی جانب سےنواز شریف کو بھگوڑا کہنے پر لیگی سینیٹر مصدق ملک نے انھیں جواب دیتے ہوئے کہا کہ جسے حکومت خود باہر بھیجے اگر وہ گیدڑ ہے تو جو پولیس کے خوف سے دیواریں پھلانگ کر بھاگ جائے اسے کیا کہتے ہیں؟ اسے کیا بہادر کہتے ہیں؟
واضح رہے کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف کی وطن واپسی کے معاملے پر اٹارنی جنرل آفس نے ہوم سیکرٹری پنجاب کو خط لکھا، خط میں لاہور ہائی کورٹ میں جمع کروائی گئی نواز شریف کی صحت سے متعلق دستاویزات پنجاب میڈیکل بورڈ کو دینے کی ہدایت کی گئی۔
اٹارنی جنرل آفس کی جانب سے ہوم سیکرٹری پنجاب کو لکھے گئے خط میں کہا گیا تھا کہ امریکی ڈاکٹر فیاض شال نے نواز شریف کی صحت سے متعلق لاہور ہائی کورٹ میں 28 جنوری کو نئی دستاویز جمع کروائی ہے۔
خط میں کہا گیا کہ پنجاب حکومت کے قائم کردہ میڈیکل بورڈ کو نواز شریف کی صحت سے متعلق نئی دستاویز فراہم کی جائے تاکہ میڈیکل بورڈ نواز شریف کی صحت اور سرگرمیوں سے متعلق اپنی رائے دے سکے۔