• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ہائیکورٹ نے اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات روک دیئے


اسلام آباد ہائی کورٹ نے وفاقی دارالحکومت میں بلدیاتی انتخابات روک دیئے، جسٹس محسن اختر کیانی نے حکم امتناع جاری کیا۔

سی ڈی اے مزدور یونین، آفیسرز ایسوسی ایشن اور دیگر کی درخواستوں پر اسلام آباد ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی ، درخواست گزاروں کی جانب سے بیرسٹر عمر اعجاز گیلانی، قاضی عادل، کاشف ملک اور دیگر وکلاء پیش ہوئے۔

قاضی عادل ایڈووکیٹ نے عدالت میں کہاکہ الیکشن ہو جاتا ہے اور جس دن آرڈیننس ختم ہوگا تب کیا ہوگا؟ اس پر عدالت نے استفسار کیا کہ لوکل گورنمنٹ ایکٹ کی موجودگی میں بذریعہ آرڈیننس نیا بلدیاتی نظام کیوں لایا گیا؟

عدالت نے درخواست گزار وکلاء کو اپنی اپنی درخواستیں پڑھنے کی ہدایت کی ، کاشف ملک ایڈووکیٹ نے کہاکہ سی ڈی اے آرڈیننس میں کوئی ترمیم نہیں کی گئی۔

عدالت نے سوال کیا کہ وفاقی حکومت بتائے لوکل گورنمنٹ ایکٹ ختم کرکے آرڈیننس کیوں بنایا ؟ حکومتی وکیل نے بتایا کہ آرڈیننس جاری اس لیے بھی کیا کیونکہ الیکشن کمیشن کی 25 نومبر کی ڈیڈ لائن تھی۔

عدالت نے سوال کیا کہ کون سے صوبے میں حکومت نے بلدیاتی الیکشن کرایا؟ حکومتی وکیل نے بتایا کہ خیبرپختونخوا میں بلدیاتی الیکشن ہوئے ہیں،عدالت نے کہاکہ رو رو کے تو کام کر رہے ہیں وفاقی حکومت تو بلدیاتی الیکشن چاہتی ہی نہیں تھی۔

عدالت نے کہا یونین کونسل کےپاس توفنڈ ہی نہیں تھے، پھر استفسار کیاکہ بلدیاتی نمائندوں کےپاس تو اختیارات نہیں تھے کیا وفاقی حکومت نے فنڈ جاری کئے؟

اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا کہ ملک میں جنگ کی حالت ہو، اسمبلی اجلاس نہ ہوسکتا ہو، صرف تب آرڈیننس جاری ہوسکتا ہے،پارلیمنٹ سیشن میں ہو تو آپ کیسے آرڈیننس جاری کر سکتے ہیں ؟ حکومتی وکیل نے بتایا کہ 19 نومبر کو پارلیمنٹ کا سیشن ختم ہو گیا تھا 23 نومبر کو آرڈیننس جاری ہوا۔

عدالت نے حکومتی وکیل سے سوال کیا کہ 14 فروری 2021 ء کو بلدیاتی ادارے ختم ہوئے، نومبر تک کیا اسی طرح رہا؟ حکومتی وکیل نے بتایا کہ الیکشن کمیشن نے وزارت داخلہ کو آرڈر کیا تھا 10روز میں قانون بتائیں۔

عدالت نے ریمارکس میں کہاکہ الیکشن کمیشن کو روک دیتے ہیں آپ آرڈیننس قومی اسمبلی کے سامنے پیش کر دیں۔

ہائیکورٹ نے حکم دیا کہ ایکٹ کی بجائے آرڈیننس کے تحت شروع بلدیاتی انتخابات کی کارروائی روک دیں، کیس کی مزید سماعت 3 مارچ تک ملتوی کردی گئی۔

قومی خبریں سے مزید