وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ آج بھارت ہندو توا کی پالیسی پر چل رہا ہے، وہ اب سیکولر ملک نہیں رہا، موجود بھارتی حکومت کا مائنڈ سیٹ صرف کشمیر تک محدود نہیں رہا۔
اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہندو توا کے اثرات دنیا نے کرناٹک ریاست میں دیکھے، کرناٹک میں حجاب پہنی طالبہ کو جتھے نے ہراساں کیا۔
انہوں نے کہا کہ دنیا اب روایتی جنگ سے ہٹ کر بیانیے کی جنگ تک پہنچ چکی ہے، کورونا نے عالمی معیشت پر اثر ڈالا ہے، کورنا ویکسین اب سفارتکاری میں نئی جہت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان عالمی علاقائی امن کیلئے کردار ادا کررہا ہے، ہمارا فوکس اب جیو اکنامکس پر زیادہ ہے، خطے میں امن اور ترقی کی کوششوں میں پاکستان نے حصہ ڈالا ہے، افغانستان کے معاملے پر عالمی اور علاقائی سطح پر اتفاق رائے پیدا کیا۔
شاہ محمود قریشی کا مزید کہنا تھا کہ او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کا اجلاس منعقد کرایا، ہم نے جیو پولیٹکس سے خارجہ پالیسی کو جیو اکنامکس پر منتقل کیا، پاکستان میں کاروبار میں آسانیوں میں 39 فیصد اضافہ ہوا، 87 ممالک میں اپنے 114 مشنز کو ڈیجیٹل پلیٹ فارم دیا جبکہ اوورسیز کیلئے خود کار پاور آف اٹارنی کا منصوبہ شروع کیا۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کی توجہ غربت کے خاتمے اور معاشی ترقی پر ہے، پاک فوج نے قربانیوں سے دہشت گردی کو شکست دی، پاکستان اپنے امن پر سمجھوتا نہیں کرے گا، ہم دہشت گردوں کو ملک میں اسپیس نہیں دیں گے۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہم کسی بھی اسٹیٹ اسپانسر دہشت گردی کو برداشت نہیں کریں گے، اس حوالے سے افغان حکام سے رابطہ کیا ،طالبان حکومت نے یقین دلایا ہے کہ ان کی سر زمین پاکستان کیخلاف استعمال نہیں ہوگی۔
خیال رہے کہ دو روز قبل کرناٹک میں سڑک سے گزرتی اکیلی طالبہ کو زعفرانی رنگ کے مفلر پہنے انتہا پسندوں کی جانب سے تنگ کرنے کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی۔
کالج جانے والی طالبہ کو انتہا پسندوں نے ڈرایا دھمکایا تھا، طالبہ نے بھی ڈٹ کر ہراساں کرنے والوں کا مقابلہ کیا تھا۔