پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف اور سینیٹر پروفیسر ساجد میر میں ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے جہاں مرکزی جمعیت اہلحدیث نے تحریک عدم اعتماد سے متعلق بھرپور تعاون کا یقین دلایا۔
ترجمان مرکزی جمعیت اہلِحدیث کے مطابق اس ٹیلیفونک رابطے میں تحریک عدم اعتماد سمیت دیگر سیاسی معاملات پر تبادلہ خیال ہوا۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ ان ہاؤس تبدیلی کے لیے ہوم ورک پر بھی مشاورت ہوئی، جبکہ تحریک عدم اعتماد کامیاب کروانے کے لیے پلان اے اور پلان بی بھی زیرِ بحث آئے۔
اس موقع پر سینیٹر پروفیسر ساجد میر کا کہنا تھا کہ عمران خان کے خلاف رواں ماہ ہی تحریک عدم اعتماد آنے کا قوی امکان ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ حکومتی اتحادیوں، اپوزیشن قائدین سے بیک ڈور رابطوں کے مثبت نتائج نکلیں گے۔
ساجد میر کا کہنا تھا کہ شہباز شریف پی ڈی ایم سربراہی اجلاس سے قبل مولانا فضل الرحمان کو اعتماد میں لیں گے۔
انہوں نے کہا کہ شہباز شریف نے حکومتی اتحادیوں اور پیپلز پارٹی سے ہونے والے رابطوں سے آگاہ کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے ناراض ارکان کی تعداد کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کیا گیا، پی ڈی ایم کے سربراہی اجلاس میں حتمی منظوری کے بعد شہباز شریف عملی اقدامات کا آغاز کریں گے۔