• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آج جتنا بڑا میرا ذاتی باتھ روم ہے، اتنا میرا گھر ہوا کرتا تھا: نواز الدین صدیقی

’آج جتنا بڑا میرا ذاتی باتھ روم ہے، اتنا میرا گھر ہوا کرتا تھا‘
’آج جتنا بڑا میرا ذاتی باتھ روم ہے، اتنا میرا گھر ہوا کرتا تھا‘

بالی ووڈ کے ورسٹائل اداکار نوازالدین صدیقی کا کہنا ہے کہ ایک وقت میں میرا جتنا بڑا گھر ہوا کرتا تھا آج اس سے بڑا میرا ذاتی باتھ روم ہے۔

نوازالدین صدیقی نے حال ہی میں ممبئی میں اپنا ایک بنگلہ تیار کروایا تھا،    نوازالدین نے ایک دہائی سے زیادہ عرصے تک بالی ووڈ میں قدم جمانے کے لیے جدوجہد کی، اس دوران اداکار کئی چھوٹے فلیٹوں میں رہے ۔

اپنے حالیہ انٹرویو میں اداکار نے اپنے نئے گھر کے حوالے سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ’آج جتنا بڑا میرا ذاتی باتھ روم ہے، اتنا میرا گھر ہوا کرتا تھا، جب میں ممبئی آیا تو میں ایک چھوٹی جگہ پر رہ رہا تھا، جسے میں نے چار دیگر ابھرتے ہوئے اداکاروں کے ساتھ شیئر کیا۔

 اداکار نے کہا کہ وہ کمرہ اِتنا چھوٹا تھا کے اگر دروازہ کھولو تو پیروں میں لگتا تھا، کیونکہ ہم سب اپنے اپنے بستر فرش پر بچھاتے تھے اور وہیں سو جاتے تھے۔

انہوں نے بتایا کہ آہستہ آہستہ میں نے اپنا کمرہ تین لوگوں کے ساتھ شیئر کرنا  شروع کیا، پھر دو کے ساتھ، اور 2005 سے میں نے اکیلا رہنا شروع کیا۔

نواز الدین نے بنگلے کا نام اپنے والد کے نام پر نواب رکھا ہے، اداکار نے بتایا کہ ان کے والد کی خواہش تھی کہ وہ ممبئی میں اپنا بڑا گھر دیکھیں لیکن ایسا نہیں ہوا۔

اداکار نے بتایا کہ والد کو  ممبئی کے فلیٹس پسند نہیں تھے، اس لیے میرے ذہن میں ہمیشہ یہ بات تھی کہ میں انہیں ایک دن ممبئی میں کسی بڑے گھر میں لے کر جاؤں گا، لیکن اس سے پہلے ان کا انتقال ہو گیا۔

انہوں نے کہا کہ  ’کاش میرے والد صاحب یہ بنگلہ دیکھ سکتے۔‘


بھارتی میڈیا کے مطابق اُنہوں نے اپنے عالیشان بنگلے کی انٹیریئر ڈیزائننگ بھی خود کی ہےاور اُنہیں بنگلےکی تزئین و آرائش میں تین سال لگے۔

اُنہوں نے اس بنگلے کی ڈیزائننگ مبینہ طور پر ان کے آبائی شہر بدھانا، اتر پردیش میں واقع ان کے پرانے گھر سے متاثر ہو کر کی ہے۔

نوازالدین صدیقی نے اپنے مرحوم والد نواب الدین صدیقی کے نام کی مناسبت سے اپنے گھر کا نام ’نواب ہاؤس‘ رکھا ہے۔

انٹرٹینمنٹ سے مزید